1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

والد پر اپنے ہی بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام

29 نومبر 2019

ہالینڈ کا ایک شہری اپنے دو بچوں کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کرنے کے ساتھ ساتھ چھ افراد پر مشتمل اپنے خاندان کو ويران علاقے میں قائم ایک فارم ہاؤس میں چھپا کر رکھے ہوئے تھا۔سڑسٹھ سالہ ملزم نو بچوں کا باپ ہے۔

https://p.dw.com/p/3Tvsx
Niederlande, Ruinerwold Familie lebt jahrelang im Keller eines Bauernhofs
تصویر: picture-alliance/dpa/W. Bijzitter

ہالینڈ میں ایک شخص پر جمعرات کو اپنے ہی دو بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا۔

67 سالہ ملزم دارالحکومت ایمسٹرڈیم سے دو گھنٹے کے فاصلے پر ایک غير آباد علاقے میں واقع ایک فارم ہاؤس میں کئی برسوں سے اپنے اہل خانہ کے ساتھ دنیا سے کٹ کر رہائش پذیر تھا۔ 

گزشتہ ماہ پولیس نے مذکورہ شخص کو گرفتار کر کے بچوں کو بازیاب کرا لیا تھا۔

Niederlande Bauernhof in Ruinerwold | Verbrechen, im Keller gefangengehaltene Familie
تصویر: Reuters/P. van de Wouw

ڈچ استغاثہ نے بتایا کہ یہ شخص اپنے دو بڑے بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا اور  وہ دونوں بچے یہ فارم چھوڑ چکے تھے۔ اب وہ کسی الگ مقام پر رہائش پذیر ہیں۔

ملزم کا نام جوزف بتايا گيا ہے جو کہ نو بچوں کا باپ ہے جبکہ نو میں سے چھ بچوں کی والدہ کا سن 2004 میں اسی فارم پر انتقال ہو گیا تھا۔

Niederlande Bauernhof in Ruinerwold | Verbrechen, im Keller gefangengehaltene Familie
تصویر: Reuters/E. Plevier

روئنروولڈ نامی قصبے  میں واقع اس فارم کا مالک ایک 58 سالہ آسٹرین شہری ہے۔ تفتیش کاروں کو فارم پر ملنے والے دستاویز سے معلوم ہوا کہ یہ آسٹرین شہری جوزف کا رشتہ دار تھا اور اس نے فارم جوزف کو کرائے پر دیا تھا۔

ڈچ والد اور فارم کے مالک کے خلاف ایک اور مقدمہ بھی دائر کیا گیا ہے۔ استغاثہ کے مطابق مذکورہ افراد نے ایک 69 سالہ آسٹرین شہری کو سن 2009 میں متعدد ماہ تک اس کی مرضی کے بغیر اپنی تحویل میں رکھا۔

ع آ / ع س (AP, AFP)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں