1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ورلڈ اکنامک فورم 2019: ٹرمپ، مے اور ماکروں غیر حاضر

22 جنوری 2019

سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈاووس میں جاری ورلڈ اکنامک فورم کی رونقیں یورپی یونین سے برطانیہ کے اخراج، عالمی سطح پر بڑھتی عوامیت پسندی اور ماحولیاتی تبدیلی سے لاحق خطرات سے متاثر ہوئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/3Bz2Q
Weltwirtschaftsforum in Davos
تصویر: picture-alliance/dpa/Keystone/G. Ehrenzeller

برازیل کے نئے صدر ژائیر بولسونارو نے اپنے غیر ملکی دوروں کا آغاز سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈاووس سے کیا ہے۔ ڈاووس میں جاری عالمی اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ماحولیات کا تحفظ ملکی اقتصادی ترقی میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔ انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سابقہ فوجی کپتان ژیئر بولسونارو اپنی انتخابی مہم کے دوران یہ نعرہ لگاتے رہے ہیں کہ وہ اقتدار میں آ کر ملک کو اقتصادی بحران سے نکال لیں گے۔

Weltwirtschaftsforum 2019 in Davos | Jair Bolsonaro, Präsident Brasilien
تصویر: Reuters/A. Wiegmann

عالمی اقتصادی فورم میں صدر بولسونارو کا کہنا ہے کہ وہ ڈاووس میں عالمی اشرافیہ کے سامنے سرمایہ کاری کے لیے تیار برازیل پیش کریں گے۔ ڈاووس آمد کے موقع پر انہوں رپورٹرز کو بتایا کہ، ’’ہم دنیا کو دکھائیں گے کہ برازیل سرمایہ کاری کے لیے محفوظ ملک ہے، خصوصاﹰ زراعت کے شعبے میں جو کہ بہت اہم ہے۔‘‘

برف، ٹرمپ اور بہت کم خواتین: عالمی اقتصادی فورم کا میزانیہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دورہ ڈاووس منسوخ کیے جانے کے بعد صدر بولسونارو ان کی جگہ فورم سے خطاب کر رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق برازیل کے صدر چین پر تنقید کی وجہ سے پہلے سے ہی صدر ٹرمپ کے نقش قدم پر گامزن ہیں۔

صدر ٹرمپ ہی صرف وہ واحد رہنما نہیں ہیں، جنہوں نے عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کرنے کے بجائے ملک کے داخلی حالات کو ترجیح دی ہے۔ برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے اور فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں نے بھی شرکت سے معذرت کر لی ہے۔ تاہم جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور جاپانی وزیراعظم شینزو آبے بدھ کے روز فورم سے خطاب کریں گے۔

Weltwirtschaftsforum in Davos
تصویر: picture-alliance/dpa/Keystone/G. Ehrenzeller

ڈاووس میں آج سے ورلڈ اکنامک فورم کا باقاعدہ آغاز ہو رہا ہے۔ عالمی سطح پر یہ فورم سماجی و بین الاقوامی امور سميت معاشرتی اور اقتصادی بحث و تمحیص کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔

تاہم رواں برس ڈاووس میں جاری ورلڈ اکنامک فورم کی رونقیں یورپی یونین سے برطانیہ کے اخراج، عالمی سطح پر بڑھتی عوامیت پسندی اور ماحولیاتی تبدیلی سے لاحق خطرات سے متاثر ہوئی ہیں۔ عالمی اقتصادی فورم  کے بانی کلاؤس شواب نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چند مایوس کن خیالات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہم انسانیت کی تاریخ کے نازک موڑ پر کھڑے ہیں، لہٰذا ہمیں مستقبل کی سمت طے کرنی ہوگی۔‘‘

ع آ ۔ ا ا (AP, AFP, dpa)

بچیوں کی تعلیم کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، ملالہ