وزیر اعظم پاپاندریو کے اعلان سے مالیاتی منڈیوں میں گراوٹ
2 نومبر 2011یورپی رہنماوں نے طویل مذاکراتی عمل کے بعد ایتھنز حکومت کو مالیاتی بحران سے نکالنے کے لیے اسے بیل آؤٹ پیکج کی مد میں اربوں یورو فراہم کرنے کا فیصلہ ابھی حال ہی میں کیا تھا۔ یونانی وزیر اعظم جارج پاپاندریو اب حکومت مخالف عوامی روش کو دیکھتے ہوئے اس پیکج سے متعلق عوامی رائے جانے کے لیے ریفرنڈم کا اعلان کر چکے ہیں۔
اگرچہ اس سلسلے میں کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا تاہم ایسے خدشات موجود ہیں کہ یونانی عوام اس پیکج کو مسترد کردیں گے اور یوں نہ صرف یونانی حکومت دیوالیہ ہوجائے گی بلکہ یورپی اور بین الاقوامی مالیاتی نظام کو بھی شدید دھچکہ لگے گا۔
وزیر اعظم پاپاندریو کے اس غیر متوقع اعلان سے قبل عالمی بازار حصص اور مالیاتی منڈیوں میں نمایاں تیزی دیکھی گئی تھی مگر اگلے ہی دن صورتحال یکسر بدل گئی۔ یورپ میں مشترکہ کرنسی نافذ کرنے والے دو بانی ممالک جرمنی اور فرانس کی قیادت نے ہنگامی طور پر یونانی وزیر اعظم سے ملنے کا اعلان کر دیا ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی بدھ کو یونانی وزیر اعظم پاپاندیو سے ملیں گے اور ان کی جانب سے ریفرنڈم کے غیر متوقع اعلان کے اسباب اور اس کے اثرات پر بات کریں گے۔
پاپاندریو کے اعلان کے بعد امریکہ کے ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں دو اعشاریہ آٹھ فیصد، ڈاؤ جونز انڈسٹریئل انڈیکس میں دو اعشاریہ پانچ فیصد، جبکہ نیسڈیک انڈیکس میں دو اعشاریہ نو فیصد کی گراوٹ دیکھی گئی۔ اسی طرح لندن کے فٹسی 100 انڈیکس میں سر فہرست کمپنیوں کی قیمت میں قریب دو اعشاریہ دو فیصد کی گراوٹ دیکھ گئی، فرانس کے سی اے سی 40 انڈیکس میں پانچ اعشاریہ چار فیصد اور جرمنی کے فرینکفرٹ ڈیکس میں پانچ فیصد کی گراوٹ نوٹ کی گئی۔
دیگر یورپی ممالک میں اٹلی کے میلان انڈیکس میں چھ اعشاریہ آٹھ فیصد، اسپین کے میڈرڈ انڈیکس میں چار اعشاریہ دو فیصد اور خود یونان کی ایتھنز اسٹاک مارکیٹ میں چھ اعشاریہ آٹھ فیصد کی گراوٹہوئی۔ پاپاندریو کے اعلان کے منفی اثرات ایشائی بازار حصص میں بھی محسوس کیے گئے۔
لندن میں مالیاتی لین دین کرنے والے سرمایہ کار منوج لادوا نے صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی بیل آؤٹ پیکج کا مستقبل خطرے میں گِھرا ہے۔ ایک اور سرمایہ کار فریڈ ڈکسن کا کہنا ہے کہ فی الحال صورتحال غیر واضح ہے کیونکہ ریفرنڈم کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: شامل شمس