وشواناتھن آنند کی چالیں چل گئیں
12 مئی 2010بھارت کے گرینڈ ماسٹر وشوا ناتھن آنند نے بلغاریہ کے چیلنجر ویسلین ٹوپالوف کو عالمی چیمپیئن شپ کے لئے شیڈیول بارہویں اور آخری گیم میں شکست دے کر اپنے اعزاز کا دوسری مرتبہ دفاع کیا ہے۔ بھارت کے عالمی شہرت کے چالیس سالہ گرینڈ ماسٹر شطرنج کے عالمی چیمپیئن ہیں اور وہ عالمی درجہ بندی میں تیسرے مقام پر ہیں۔ بھارتی شاطر کو مدراس کا چیتا بھی کہا جاتا ہے۔ وہ سن 2007 میں بھی عالمی چیمپیئن کے اعزاز کا پہلی مرتبہ کامیاب دفاع کر چکے ہیں۔
عالمی چیمپییئن شپ کے دوران کھیلی گئی ابتدائی گیارہ گیمز میں دونوں شاطروں نے دو گیمز جیتیں۔ بقیہ تمام برابری پر ختم ہوئیں۔ چیمپیئن شپ کے قواعد و ضوابط کے مطابق گیم جیتنے پر ایک اور برابر ختم ہونے پر آدھا پوائنٹ دیا گیا۔ اس طرح بارہویں گیم سے قبل دونوں کے ساڑھے پانچ پوائنٹس تھے۔ چیمپیئن شپ جیتنے کے لئے ساڑھے چھ پوائنٹ کا ہدف تھا۔
12ویں گیم میں بھارتی گرینڈ ماسٹر نے چیلنجر ٹوپالوف کے دفاع کو توڑتے ہوئے بادشاہ کو 56 ویں چال میں چیک(شہ دینا) کرتے ہوئے مات دے دی۔ ٹوپالوف نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 40ویں چال میں آنند کے بادشاہ کو اپنی توپ (Rook) سے شہ دینے کی جو کوشش کی، وہی اُن کی مات کا سبب بنی۔ اس چال کو ٹوپالوف نے بعد میں اپنی غلطی کے طور پر تسلیم بھی کیا۔ بارہویں گیم میں چالیسویں چال سے قبل ایک مقام پر آنند نے چیلنجر ٹوپالوف کو گیم برابری پر ختم کرنے کی پیشکش بھی کی تھی، جو ٹوپالوف نے مسترد کردی تھی۔
وشواناتھن آنند نے چیمپیئن شپ کی بارہویں گیم کو اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کی انتہائی مشکل گیم قرار دیا۔ مبصرین کے مطابق آنند نے اپنے ٹھنڈے اور دھیمے مزاج کی وجہ سے اس گیم میں کامیابی حاصل کی۔ اس گیم سے قبل دونوں شاطروں نے سفید مہروں کے ساتھ گیم جیت کر پوائنٹ حاصل کئے۔ بارہویں گیم میں ٹوپالوف کے پاس سفید مہرے تھے اور گمان تھا کہ وہ گیم جیت سکتے ہیں لیکن بھارتی شاطر نے سیاہ مہروں کے ساتھ دفاع پر مجبور ہوتے ہوئے شاندار انداز میں فتح کی چالیں ترتیب دیں۔
عالمی چیمپیئن شپ ایک بار پھر جیتنے پر وشواناتھن آنند کو بارہ لاکھ یورو کی انعامی رقم دی گئی ہے۔ چیلنجر بلغاریہ کے ویسلین ٹوپالوف کو آٹھ لاکھ یورو کی انعامی رقم ملی ہے۔ عالمی چیمپیئن شپ کا انعقاد بلغاریہ کی شطرنج ایسوسی ایشن نے عالمی ادارے کی نگرانی میں کیا تھا۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: ندیم گِل