ویانا میں عالمی ایڈز فورم کا آغاز
19 جولائی 2010HIV /AIDS کے خلاف سرگرم عالمی تنظیموں کے اتحاد نے انتباہ کیا ہے کہ اگر مختلف ممالک کی حکومتوں نے اس بیماری کے پھیلاؤ کے روک تھام کے لئے مؤثراقدامات نہ کئے تو 2030 ء تک ایڈز کے خلاف جنگ پر آنے والے اخراجات 35 بلین ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔
’انٹرنیشنل ایڈز الائینس‘ نامی اس عالمی اتحاد کی طرف سے یہ بیان اتوار کو ویانا میں شروع ہونے والی عالمی ایڈر فورم کے موقع پر سامنے آیا۔ سن1981ء میں مہلک بیماری HIV/ AIDS کی پہلی بار تشخیص ہونے کے بعد سے اب تک 25 ملین انسان اس کا شکار ہو کر موت کی آغوش میں جا چُکے ہیں۔ انسان کے اندر پائے جانے والی قوت مامون یا عفونت سے بچنے کی صلاحیت کو ختم کر دینے والی بیماری HIV/ AIDS کے انفیکشن میں مبتلا 33 ملین انسانوں کا علاج ماہرین اور معالجوں کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ایڈر کے انفیکشن کا شکار ہونے والے انسانوں کی تعداد میں ہر سال 2 اعشاریہ 7 ملین کا اضافہ ہو رہا ہے۔
ایڈز کے پھیلاؤ کے روک تھام کے لئے نئی ادویات پر ریسرچ کرنے والے طبی سائنسدانوں نے Cocktail نامی ایک دوا ایجاد کی ہے۔ ویانا ایڈز فورم میں ماہرین کی طرف سے اس دوا کے استعمال اوراسے کب منظر عام پر لایا جائے گا، کے بارے میں بھی کوئی فیصلہ سامنے آنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ اس مہلک انفیکشن کے مریضوں پر کی جانے والی ریسرچ کے تازہ ترین نتائج سے پتا چلا ہے کہ اس مرض کا علاج جتنی جلدی شروع کیا جائے اتنی ہی جلدی اس بیماری پر قابو پایا جا سکتا ہے اور اس مہلک عارضے کے شکار انسانوں کی زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔
ویانا میں اتوار سے شروع ہونے والے ایڈز فورم کے شرکاء نے اس امر پر مُسرت کا اظہار کیا کہ اس وقت دنیا بھر میں 5 ملین ایڈز کے مریض زندہ ہیں، جس کی وجہ Antiretroviral ڈرگ کا استعمال ہے۔ یہ دوا 1996ء میں مارکیٹ میں آئی تھی۔ اُس وقت اس کی قیمت بہت زیادہ تھی، جس کی وجہ سے یہ محض امیر ممالک ہی تک محدود رہی۔ آہستہ آہستہ اس کی قیمت میں کمی آتی گئی اور اب یہ بڑی تعداد میں استعمال کی جا رہی ہے۔ محققین نے ویانا میں Antiretroviral کی اہمیت پر بہت زیادہ زور دیا ہے۔
آئندہ منگل کو ویانا ایڈز کانفرنس میں دوسرے بڑے انکشاف کی امید کی جا رہی ہے۔ ایک Antiretroviral Gel کو سائنسدان متعارف کرائیں گے۔ اس کا تجربہ جنوبی افریقہ کی ایک خاتون پر کیا گیا، جو کامیاب ثابت ہوا ہے۔
ویانا میں چھ روز تک طبی ماہرین مختلف ورکشاپس، سیمیناز اور تقاریر سے استفادہ کریں گے۔ دنیا بھر سے آئے ہوئے سائنسدانوں کے لئے یہ ایک نادر موقع ہے کہ وہ اپنے اپنے ملکوں اور خطوں میں ایڈز کے بارے میں ہونے والی ریسرچ کے نتائج اور تجربات کا ایک دوسرے کے ساتھ تبادلہ کر سکیں۔ ان تجربات کی روشنی میں ماہرین HIV /AIDS سے بچاؤ اور اس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے مؤثر اقدامات پر غور وخوض کریں گے۔
رپورٹ: کشور مصطفٰی
ادارت: عاطف بلوچ