1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ویسٹ انڈیز کی ٹیم کا دورہ پاکستان کا اعلان، خوشگوار پیش رفت

عاصمہ کنڈی
21 اگست 2017

ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کے گیارہ برس بعد دورہء پاکستان کے اعلان سے پاکستان میں کرکٹ کے حوالے سے ایک اور خوشگوار پیش رفت ہوئی ہے۔ ویسٹ انڈین ٹیم امسال نومبر کے آخر میں تین ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچز کھیلنے لاہور آئے گی۔

https://p.dw.com/p/2iYX6
Wellington Cricket Weltmeisterschaft Neuseeland vs West Indies
ویسٹ انڈین ٹیم رواں برس نومبر کے آخر میں تین ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچز کھیلنے لاہور آئے گیتصویر: Reuters/A. Phelps

ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کے گیارہ برس بعد دورہء پاکستان کے اعلان سے پاکستان میں کرکٹ کے حوالے سے ایک اور خوشگوار پیش رفت ہوئی ہے۔ ویسٹ انڈین ٹیم رواں برس نومبر کے آخر میں تین ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچز کھیلنے لاہور آئے گی۔

اس بات کا اعلان پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے کرکٹ بورڈز نے پیر کو جاری ہونیوالے اپنے مشترکہ اعلامیے میں کیا۔ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے قذافی اسٹیڈیم میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ویسٹ انڈین ٹیم نے پاکستان آنے کی حامی بھرلی ہے اور وہ نومبر کے تیسرے ہفتے پاکستان آئے گی۔ نجم سیٹھی نے اگلے ماہ آئی سی سی ورلڈ الیون کے دورہء پاکستان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا،’’اس سلسلے میں آئی سی سی کی سیکورٹی ٹیم رواں ماہ کے آخر میں لاہور آرہی ہے جسکی رپورٹ بہت اہمیت کی حامل ہے‘‘۔

 چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ ورلڈ الیون جس میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے سرکردہ تمام ممالک کے کھلاڑی شامل ہونگے، آئندہ ماہ لاہور میں چار روز میں تین ٹونٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے گی جس کے بارے میں حکومت پنجاب نے پی سی بی کو گرین سگنل دے دیا ہے۔

سیٹھی نے مزید کہا، ’’سری لنکا نے بھی اکتوبر میں ایک میچ پاکستان میں کھیلنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اگر ورلڈ الیون کا دورہء پاکستان کامیاب رہا تو ہماری کوشش ہوگی کہ سری لنکا لاہور میں ایک سے زائد میچ کھیل کر جائے۔‘‘

Cricket Pakistan - West Indies
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston

صرف لاہور میں ہی میچز کرانے کے سوال پر نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ملک کے دیگر شہروں میں سلامتی کے حوالے سے ٹیموں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کے بقول اگلے برس پاکستان سپر لیگ کے میچز کراچی میں بھی کرائے جائیں گے، جس کے بعد شہر قائد میں بھی بین الاقوامی کرکٹ بحال ہو جائے گی۔

واضح رہے کہ سری لنکا اور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان ستمبر اکتوبر میں دو ٹیسٹ، پانچ ایک روزہ میچز اورتین ٹونٹی ٹونٹی میچز کی سیریز کھیلی جائے گی۔

دوسری جانب ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیزکرکٹ ٹیم کا پاکستان کا دورہ ستمبر میں ورلڈ الیون کے لاہور میں میچز کی کامیابی سے مشروط ہے۔

BRIAN LARA 1994
آخری بار ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم  2006ء میں پاکستان آئی تھی۔ اُس زمانے برائین لارا ویسٹ انڈیزٹیم کے کپتان تھےتصویر: Picture-Alliance/Photoshot

آخری بار ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم  2006ء میں پاکستان آئی تھی۔ اُس زمانے برائین لارا ویسٹ انڈیز اور انضمام الحق پاکستان کے کپتان تھے۔ ویسٹ انڈیز ٹی ٹوئنٹی کا عالمی چیمپئن بھی ہے۔

دریں اثنا ڈوئچے ویلے کو باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ کے بعد فاسٹ باؤلر ڈیل اسٹین اور مورنی مورکل نے بھی پاکستان آنے کی حامی بھر لی ہے۔

 ورلڈ الیون کے کھلاڑیوں کا انتخاب انگلینڈ کےسابق کوچ اینڈی فلاور کر رہے ہیں اب تک جن کھلاڑیوں نے پاکستان آنے میں رضا مندی ظاہر کی ہے ان میں بنگلہ دیش کے تمیم اقبال، انگلینڈ کے عادل رشید اور آسٹریلیا کے وکٹ کیپر ٹم پین شامل ہیں۔

ہاشم آملہ اور ڈیل اسٹین اس وقت آئی سی سی ورلڈ رینکنگ میں دس چوٹی کے کھلاڑیوں میں شامل ہیں اور تمیم اقبال بنگلہ دیش کے نمبر ایک بیٹسمین ہیں۔

Asma Kundi
عاصمہ کنڈی اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی عاصمہ کنڈی نے ابلاغیات کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔