ویٹیکن کی ڈپلومیٹک کار سے چار کلو گرام کوکین برآمد
16 ستمبر 2014فورڈ کمپنی کی تیار کردہ اس گاڑی میں سوار جن دو اطالوی شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا، ان میں سے کسی کے پاس بھی کوئی سفارتی پاسپورٹ یا دیگر سفارتی شناختی دستاویزات نہیں تھیں۔ آج منگل کے روز فرانس کے شہر لِیوں Lyon سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ملکی محکمہ انصاف کے مقامی اہلکاروں نے بتایا کہ اس گاڑی سے اتنی بڑی مقدار میں یہ منشیات حکام نے اتوار 14 ستمبر کے روز ایلپس کے پہاڑی علاقے میں واقع چھوٹے سے فرانسیسی شہر Chambéry میں معمول کی چیکنگ کے دوران اپنے قبضے میں لے لیں۔
نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ویٹیکن، جو دنیا بھر کے کیتھولک مسیحیوں کا روحانی مرکز ہونے کے علاوہ ایک آزاد ریاست بھی ہے، کی ڈپلومیٹک نمبر پلیٹ والی اس گاڑی سے فرانسیسی کسٹمز پولیس کو چار کلو گرام کوکین کے علاوہ 200 گرام بھنگ بھی ملی۔
یہ منشیات کلیسائے روم کی نمائندہ کسی اعلیٰ مذہبی شخصیت کے لیے نہیں تھیں اور اس واقعے کے بعد ویٹیکن کی کلیسائی ریاست کے نمائندوں کی طرف سے فوری طور پر واضح کر دیا گیا کہ ان منشیات یا ان کی ممکنہ اسمگلنگ سے کیتھولک چرچ کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
اے ایف پی نے لکھا ہے کہ اس مقصد کے لیے استعمال کی گئی گاڑی ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے 91 سالہ کارڈینل خورگے ماریا میخیا کی ملکیت ہے، جو ویٹیکن کے اعزازی لائبریرین ہیں۔ RTL ریڈیو نامی نشریاتی ادارے کے مطابق کارڈینل میخیا کے پرائیویٹ سیکرٹری نے چند روز قبل یہ گاڑی اپنے چند ایسے بااعتماد جاننے والوں کو مستعار دی تھی جنہیں کسی ورکشاپ میں تکنیکی معائنے اور معمول کی دیکھ بھال کے بعد یہ گاڑی واپس لوٹانا تھی۔
لیکن کارڈینل میخیا کے پرائیویٹ سیکرٹری کے معتمد یہ دونوں اطالوی شہری، جن کی عمریں 30 اور 41 برس بتائی گئی ہیں، یہ گاڑی لے کر اس لیے اسپین چلے گئے کہ وہاں سے یہ منشیات خرید سکیں۔ ریڈیو آر ٹی ایل کے مطابق، ’’انہیں یقین تھا کہ اسپین جانے اور واپس ویٹیکن پہنچنے تک ڈپلومیٹک نمبر پلیٹ کی وجہ سے ان کی گاڑی کی تلاشی نہیں لی جائے گی۔‘‘
فرانسیسی حکام دونوں گرفتار شدگان کی بیان کردہ تفصیلات کی تصدیق میں مصروف ہیں۔ اس وقت یہ اطالوی ملزم فرانسیسی پولیس کی حراست میں ہیں، جس نے انہیں منگل 16 ستمبر کے روز منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں ایک عدالت میں پیش کر دیا اور ان پر باقاعدہ فرد جرم بھی عائد کر دی گئی۔