1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ٹرمپ بچے کے مانند ہیں‘ چینی اخبار

12 دسمبر 2016

چین کے ایک سرکاری اخبار نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ’بچے کے مانند بے خبر‘ قرار دے دیا ہے۔ ٹرمپ کی طرف سے ’ون چائنا‘ پالیسی پر نظر ثانی کے بیان پر بیجنگ حکومت نے بھی سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2U7XA
Donald Trump telefoniert
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Rourke

خبر رساں ادارے اے پی نے بتایا ہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ’ایک چین‘ کی پالیسی پر نظر ثانی کے عندیے پر بیجنگ حکومت نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بارہ دسمبر بروز پیر کو چین کے ایک سرکاری اخبار نے تائیوان سے سفارتی تعلقات میں بہتری کے حوالے سے ٹرمپ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان پر رد عمل میں کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ ایک بچے کے مانند بے خبر‘ ہیں۔

ٹرمپ اور تائیوانی صدر کی گفتگو، چین کو تشویش لاحق

بیجنگ سے ’مثبت ڈائیلاگ‘ ضروری ہیں، نئی تائیوانی صدر

چین اور تائیوان کے صدور کی چھ دہائیوں میں پہلی ملاقات

گلوبل ٹائمز نامی اس اخبار کے ایک اداریے میں لکھا گیا ہے کہ بیجنگ حکومت کو ون چائنا پالیسی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے۔ یہ امر اہم کے تائیوان کا معاملہ بیجنگ حکومت کے لیے انتہائی حساس سمجھا جاتا ہے۔

چینی حکومت اسے خود سے ٹوٹا ہوا صوبہ قرار دیتی ہے جبکہ اس علاقے کی خودمختار اور آزاد تشخص کے حوالے سے کسی اقدام کو چینی سالمیت کے خلاف قرار دیتی ہے۔ اس تناظر میں بیجنگ کے عالمی سطح پر اپنا مؤقف واضح کر رکھا ہے۔

سن 1979 میں امریکی صدر جمی کارٹر کے دور میں واشنگٹن حکومت نے ’ایک چین‘ کی پالیسی پر عمل شروع کر دیا تھا۔ تاہم ٹرمپ نے دو دسمبر کو تائیوان کی خاتون صدر سے ٹیلی فون پر گفتگو کر کے امریکا کی اس عشروں پرانی پالیسی سے بظاہر اختلاف کیا تھا۔

سن 1979  کے بعد کسی بھی امریکی صدر یا نومنتخب صدر کا تائیوانی صدر کے ساتھ یہ پہلا رابطہ تھا۔ تاہم تب چین نے اِس رابطے کو غیر اہم قرار دے دیا تھا۔

Taiwan Präsidentin Tsai Ing-wen bekommt Telefonat von Donald Trump
ٹرمپ نے دو دسمبر کو تائیوان کی خاتون صدر سے ٹیلی فون پر گفتگو کی تھیتصویر: picture-alliance/dpa/Office Of The President Of Taiwan

ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے دن ایک نشریاتی پروگرام میں کہا کہ اگر چین تجارتی اور دیگر معاملات پر امریکا کو رعایات نہیں دیتا تو امریکا کی ون چائنا پالیسی پر نظر ثانی کی جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ اگرچہ امریکا اور تائیوان کے مابین سن انیس سو اناسی سے باقاعدہ سفارتی تعلقات نہیں ہیں لیکن امریکا تائیوان کو اسلحہ فراہم کرنے والا ایک اہم ملک ہے جبکہ خطے میں ان دونوں ممالک کو اہم اتحادی تصور کیا جاتا ہے۔