1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

ٹرمپ سے انٹرویو میں مسک نے کیا سوالات پوچھے؟

13 اگست 2024

سابق صدر اور ریپبلکن امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان 'ایکس' پر خوشگوار 'بات چیت' کے دوران تکنیکی ‍خرابیاں پیدا ہو گئیں۔ اس پروگرام کو براہ راست نشر کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/4jOpE
ٹرمپ نے مسک سے فلوریڈا میں اپنے گھر سے بات کی
ٹرمپ نے مسک سے فلوریڈا میں اپنے گھر سے بات کیتصویر: Margo Martin via REUTERS

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایکس کے مالک ایلون مسک کےڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ انٹرویو کے دوران سماجی رابطے کی ویب سائٹ کریش کر گئی۔

ایکس کاؤنٹر کے مطابق 13 لاکھ افراد سائٹ پر انٹرویو سننے کے لیے موجود تھے۔ تاہم انٹرویو شروع ہونے کے 40 منٹ بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ میں مسائل آنا شروع ہوئے اور 45 منٹ پر ٹریفک کی وجہ سے ویب سائٹ کریش کرگئی۔

اے ایف ہی کے مطابق ایلون مسک نے اس بارے میں کہا کہ پلیٹ فارم کو سائبر حملے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسک نے کہا کہ 'بڑے پیمانے پر یہ سائبر حملہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ کچھ لوگ ٹرمپ کو کچھ کہنے کی مخالفت کرتے ہیں۔‘

امریکہ: قاتلانہ حملے پر ایف بی آئی ٹرمپ سے بھی پوچھ گچھ کرے گی

ایلون مسک نے ٹرمپ پر ٹوئٹر کی پابندی کو ختم کرنے کے وعدہ کیا

ایلون مسک کا ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ، جن کی وہ حمایت کرتے ہیں، کے ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس  پر طے شدہ انٹرویو، تکنیکی مشکلات کی وجہ سے کافی تاخیر کا شکار ہوا۔

بہر ‍حال خامیوں کو دور کردیے جانے کے بعد بات چیت صاف صاف سنائی دے رہی تھی۔

 ایلون مسک نے  کہا کہ پلیٹ فارم کو سائبر حملے کا سامنا کرنا پڑا ہے
ایلون مسک نے کہا کہ پلیٹ فارم کو سائبر حملے کا سامنا کرنا پڑا ہےتصویر: Andre M. Chang/Zuma/Imago

بات چیت میں خلل کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں؟

تقریباً 878,000 صارفین مقررہ وقت کے آغاز کے 40 منٹ بعد گفتگو سے منسلک ہوئے،  لیکن کوئی انٹرویو نشر نہیں کیا گیا۔ بہت سے صارفین کو ایک پیغام موصول ہوا: "تفصیلات دستیاب نہیں ہیں۔"

ٹرمپ کی ٹیم نے پوسٹ کیا کہ،"سامعین کی بڑی تعداد می‍‍ں لاگنگ کی وجہ سے انٹرویو متاثر ہوا۔"

مسک نے بعد میں کہا کہ "ہم نے آج صبح 8 ملین ایک ساتھ سننے والوں کے ساتھ سسٹم کا تجربہ کیا۔"

ٹرمپ کے نائب صدارتی امیدوار وینس کی بھارتی نژاد اہلیہ

قاتلانہ حملے کے بعد زخمی ٹرمپ پہلی بار منظر عام پر

جب یہ آخر کار لائیو ہوا تو صرف ایک ملین سے کچھ زیادہ لوگ اس میں شامل ہو سکے، حالانکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے مسک کو 60 ملین سے زیادہ لوگوں کو اس انٹرویو کو سننے اور دیکھنے کی طرف راغب کرنے کے لیے مبارک باد دی۔ جس پر مسک ایک طویل خاموشی اختیار کرتے ہوئے نظر آئے۔

ٹرمپ نے انٹرویو میں امیگریشن کی موجودہ پالیسی کو'زومبی جیسی تباہی‘ اور صدر جو بائیڈن کو بارہا ’احمق‘ قرار دیا
ٹرمپ نے انٹرویو میں امیگریشن کی موجودہ پالیسی کو'زومبی جیسی تباہی‘ اور صدر جو بائیڈن کو بارہا ’احمق‘ قرار دیاتصویر: Adam Gray/REUTERS

ٹرمپ نے کیا کہا؟

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد ان کی انتظامیہ اسرائیلی کے آئرن ڈوم کے طرز پر امریکی دفاع کی خاطر نئے میزائل ڈیفنس سسٹم کی تیاری پر غور کرے گی۔

انہوں نے اسرائیل کے میزائل ڈیفنس سسٹم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "ہم جو کام کرنے جا رہے ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ ہم آئرن ڈوم جیسا نیا نظام بنانے جا رہے ہیں۔ ہمارے پاس دنیا کا بہترین آئرن ڈوم تیار ہونے والا ہے۔" 

سابق امریکی صدر کا انٹرویو زیادہ تر یکطرفہ تھا، ایسا لگتا ہے کہ ٹرمپ کے لیے اپنی بیان بازی کا محض ایک پلیٹ فارم تھا۔

ٹرمپ نے انٹرویو میں امیگریشن کی موجودہ پالیسی کو'زومبی جیسی تباہی‘ اور صدر جو بائیڈن کو بارہا ’احمق‘ قرار دیا۔

انہوں نے پناہ گزینوں کو فلم 'ورلڈ وار زیڈ‘ میں دکھائے گئے زومبیز سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا "یہاں (امریکہ میں) لوگ اسی طرح بہتے ہوئے آ رہے ہیں۔"

ان کے بقول، "امریکہ کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ کرہ ارض کے ہر فرد کو یہاں آنے دے۔"

ریپبلکن امیدوار نے موسمیاتی تبدیلی اور سطح سمندر میں اضافے کی حقیقت کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا، ِ"سب سے بڑا خطرہ گلوبل وارمنگ نہیں ہے اور اگلے 400 سالوں میں سمندر کی سطح میں ایک انچ کا آٹھواں حصہ ہی بڑھے گا۔"

انہوں نے مزید کہا،"آپ کی سمندر کے سامنے مزید پراپرٹی ہوں گی۔ سب سے بڑا خطرہ یہ نہیں ہے۔ سب سے بڑا خطرہ نیوکلیئر وارمنگ ہے کیونکہ دنیا میں اب پانچ ممالک ہیں جو اہم ایٹمی طاقت ہیں اور ہمیں بائیڈن کی طرح کے احمق لوگوں کو اسے ہونے سے روکنا ہے۔"

ٹرمپ نے روس کے ولادی میر پوٹن اور چین کے شی جن پنگ جیسے مطلق العنان حکمرانوں کے ساتھ اپنے تعلقات پر فخر کرتے ہوئے اصرار کیا کہ ان کی سرپرستی میں امریکہ زیادہ محفوظ رہے گا۔

ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ، سوشل میڈیا کا کردار

مسک کا مقصد ٹرمپ کی مہم کو فروغ دینا

مسک کا کہنا ہے کہ انہوں نے پہلے ڈیموکریٹ کو ووٹ دیا تھا، لیکن گزشتہ ماہ مؤخر الذکر کے قتل کی کوشش کے بعد سے ٹرمپ کی حمایت کررہے ہیں۔

جنوری 2021 میں ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کیپیٹل ہل پر دھاوا بولنے کے بعد ایکس (اس وقت کے ٹوئٹر) نے ٹرمپ پر پابندی لگا دی تھی لیکن مسک نے پلیٹ فارم خریدنے کے بعد ان کا ہینڈل بحال کر دیا۔

ج ا ⁄  ص ز (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)