ٹوکیو اولمپکس کا باضابطہ آغاز ہو گیا
23 جولائی 2021بتیسویں گرمائی اولمپک گیمز کا باقاعدہ آغاز جاپانی دارالحکومت ٹوکیو کے اولمپک اسٹیڈیم میں ہوا۔ ان گیمز میں دو سو پانچ سے زائد اقوام کے گیارہ ہزار تین سو انتالیس ایتھلیٹس نے شرکت کرنی تھی لیکن وبا کی وجہ سے یہ تعداد اب نصف ہو کر رہ گئی ہے۔
ٹوکیو اولمپک افتتاحی تقریب کے ڈائریکٹر کو ہولوکاسٹ پر طنز مہنگا پڑ گیا
تئیس جولائی سے شروع ہونے والی اولمپک گیمز نو اگست تک جاری رہیں گی۔ سابقہ اولمپکس برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں منعقد ہوئے تھے اور تینتیسویں اولمپک گیمز کا میزبان پیرس اور انعقاد کا سال سن 2024 ہے۔
افتتاحی تقریب
ٹوکیو اولمپک گیمز شیڈیول کے مطابق سن 2020 میں ہونا تھے لیکن کورونا وبا کی وجہ سے انہیں ایک سال کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ مؤخر کیے گئے اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں جوش و جذبات کی کمی تھی اور وجہ وہی کورونا وبا۔ خالی اسٹیڈیم میں سادگی کے ساتھ منعقدہ تقریب کو پروقار قرار دیا گیا ہے اور اس کو ٹیلی وژن کے ذریعے دنیا بھر میں نشر بھی کیا گیا۔
ٹوکیو اولمپک اسٹیڈیم کی خالی کرسیوں پر آفاقی نیلی روشنی ڈالی گئی تھی، جو امن کی علامت ہے۔ اس موقع پر میوزک نہایت زیادہ بلند تھا اور اس کے شور میں اسٹیڈیم کے باہر اولمپک گیمز کی مخالفت کرنے والے سینکڑوں افراد کے نعرے دب کر رہ گئے۔
آسٹریلوی شہر بریسبن 2032 کے اولمپکس کے لیے منتخب
مرنے والوں کی یاد میں خاموشی
افتتاحی تقریب کے آغاز پر اولمپک اسٹیڈیم میں موجود منتظمین اور دیگر افراد نے کووڈ انیس کی وبا سے مرنے والوں کی یاد میں خاموشی اختیار کی۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی نئی قسم سے مرنے والوں کی تعداد اکتالیس لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔
بین الاقوامی کھیلوں کے اس پندرہ روزہ سلسلے کے میزبان ملک جاپان میں کووڈ اموات کی تعداد پندرہ ہزار پانچ سو تہتر ہے۔ امریکا میں اس وائرس کی لپیٹ میں آنے والے مریضوں کی تعداد سب سی زیادہ اور اموات بھی سب سے زیادہ ہوئی ہیں۔
اولمپکس کے خلاف مظاہرہ
جاپانی دارالحکومت میں اولمپک گیمز منعقد کرانے پر ایک بڑا حلقہ ناراض ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وبا کے دوران گیمز کو منسوخ کر دینا چاہیے تھا۔ ٹوکیو میں کئی مقامات پر مظاہروں کا انتطام کیا گیا تھا۔
ٹوکیو اب تک کا بہترین میزبان شہر ہے، تھوماس باخ
شہر کی بلدیہ کے مرکزی دفتر کے باہر سینکڑوں پولیس اہلکار متعین تھے کیونکہ گیمز کے انعقاد کی ذمہ دار سٹی کونسل ہے۔ اولمپک اسٹیڈیم کے باہر بھی مخالفین بڑی تعداد میں جمع تھے اور پرزور نعرے بازی کرتے رہے۔ ان نعروں کی گونج اسٹیڈیم کے اندر بھی سنائی دے رہی تھی۔
یہ امر اہم ہے کہ رائے عامہ کے تازہ ترین مختلف جائزوں کے مطابق جاپانی قوم کی اکثریت ان کھیلوں کو منعقد کرنے کی مخالف تھی۔ دوسری جانب جاپانی اولمپک کمیٹی نے کھیلوں کے مقابلوں کے لیے سخت حفاظتی انتطامات کر رکھے ہیں۔
ایتھلیٹس کی پریڈ
بتیسویں اولمپکس میں شریک قریب پانچ ہزار ایتھلیٹس نے کووڈ پابندیوں کے تحت پریڈ میں حصہ لیا۔ ان میں وہ ایتھلیٹس شامل نہیں تھے، جن کے مقابلے ایک روز قبل یعنی بائیس جولائی سے شروع ہو چکے ہیں۔
پاکستانی خواتین کھلاڑی پدرانہ معاشرے کی مشکلات کا مقابلہ کرتے ہوئے
اس پریڈ میں ایتھلیٹس کو خاص طور پر سماجی فاصلے کا پابند بنایا گیا تھا۔ سینکڑوں رضاکاروں نے ان ایتھلیٹس کا تالیاں بجا کر استقبال کیا۔ کئی کھلاڑی خود سے پریڈ کی ویڈیو بنانے میں بھی مصروف تھے۔
ع ح ا ا (ڈی پی اے، اے پی)