1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ حراست میں

15 جنوری 2022

آسٹریلیا میں قیام کے حوالے سے عدالت کے فیصلہ سے قبل ہی نوواک جوکووچ کو حراست میں لے لیا گیا۔ صحت عامہ کے لیے خطرہ اور عوامی مفاد کا حوالہ دیتے ہوئے اسکاٹ موریسن حکومت نے سرب کھلاڑی کا ویزا دوسری مرتبہ منسوخ کر دیا۔

https://p.dw.com/p/45ZOE
Novak Djokovic Archivbild
تصویر: Alexey Filipov/Sputnik/picture alliance/dpa

آسٹریلیا کی ایک عدالت کی جانب سے جمعہ کی رات کو جاری کیے گئے حکم نامے کے بعد دنیا کے چوٹی کے ٹینس کھلاڑی نوواک جوکووچ نے ہفتے کی صبح آسٹریلوی حکام کے سامنے خود کو پیش کر دیا۔ جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ کووڈ ویکسینیشن کے معاملے پر پیدا شدہ تنازع میں یہ نیا موڑ ایسے وقت آیا ہے جب آسٹریلین اوپن ٹورنامنٹ شروع ہونے میں صرف دو دن رہ گئے ہیں۔

جوکووچ کے کووڈ ویکسین لینے سے انکار کرنے کے بعد آسٹریلیا میں عوام کے ایک بڑے طبقے کی جانب سے سخت مخالفت کے مدنظر وزیر اعظم اسکاٹ موریسن کی حکومت نے 34 سالہ سرب کھلاڑی کا ویزا دوسری مرتبہ منسوخ کر دیا۔

جوکووچ کے وکلاء نے حکومت کے اس "غیرمنطقی " فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا ہے، جہاں اتوار کے روز اس معاملے پر سماعت ہوگی کہ وہ بغیر ویکسین لیے آسٹریلیا میں رہ سکتے ہیں یا نہیں۔ اب تک یہ بھی واضح نہیں ہوسکا ہے کہ آیا نوواک جوکووچ پیر سے میلبرن میں شروع ہونے والے آسٹریلین اوپن ٹورنامنٹ میں حصہ لے سکیں گے یا نہیں۔

نوواک جوکووچ کو پہلے راؤنڈ میں اپنے ہم وطن میمور کیس مانووچ کے خلاف کورٹ میں اترنا ہے۔ سرب دفاعی چیمپئن دسویں مرتبہ یہ ٹائٹل جیتنے کے لیے پر عزم ہیں۔اگر انہیں رواں سال کے اولین گرینڈ سلِیم ٹورنامنٹ میں کھیلنے کا موقع ملتا ہے اور وہ یہ ٹائٹل جیت جاتے ہیں تو وہ اکیس گرینڈ سلِیم اعزازات کے ساتھ دنیائے ٹینس کے کامیاب ترین کھلاڑی بن جائیں گے۔

جوکووچ کی حمایت  میں ان کے مداحوں کا مظاہرہ
جوکووچ کی حمایت میں ان کے مداحوں کا مظاہرہ تصویر: Hamish Blair/AP Photo/picture alliance

جوکووچ کو رعایت ملنا اب مشکل

جوکووچ اس ماہ کے اوائل میں ایک طبی استثنیٰ کا استعمال کرتے ہوئے آسٹریلیا پہنچے تھے۔ لیکن عوام کی جانب سے سخت مخالفت کے نتیجے میں آسٹریلیا آمد پر اسکاٹ موریسن حکومت نے ان کا ویزا منسوخ کردیا۔ لیکن ایک عدالت نے حکومت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے جوکووچ کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دے دی۔

 جوکووچ کووڈ انیس ویکسین کے حوالے سے اپنے شبہات کا کھل کر اظہار کرچکے ہیں۔

کووڈ کی وجہ سے طویل لاک ڈاون اور سرحدی پابندیوں کو جھیلنے والے آسٹریلوی عوام کے ایک حلقے کا خیال ہے کہ جوکووچ سسٹم کو دھوکہ دے کر ملک میں داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔

حکومت نے اس مرتبہ خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے جوکووچ کا ویزامنسوخ کیا ہے، جسے عدالت میں چیلنج کرنا مشکل ہوگا۔ حکومت نے سرب کھلاری کے ملک میں داخلے کو صحت عامہ اور عوامی مفاد کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

سرب صدر ناراض

آسٹریلیا کے وزیر برائے امیگریشن الیکس ہاوک نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت "کووڈ انیس کے حوالے سے آسٹریلیا کے سرحدوں کی حفاظت کرنے کے اپنے عزم اور عہد پر سختی سے قائم ہے۔" انہوں نے کہا کہ جوکووچ کا ویزا ایک بار پھر "صحت اور دیگر بنیادوں "پر منسوخ کیا گیا ہے۔

ہاوک کا کہنا تھا کہ "یہ فیصلہ مفاد عامہ میں کیا گیا ہے۔''

دریں اثنا سرب صدر الیکساندر ووچک نے اپنے ملک کے سب سے بڑے اسٹار اور قومی ہیرو کے ساتھ آسٹریلیا کی جانب سے "بدسلوکی" کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا،" اگر آپ نوواک جوکووچ کو میلبرن میں دسویں ٹرافی جیتنے سے محروم رکھنا چاہتے ہیں تو انہیں فوراً واپس کیوں نہیں کردیتے۔ آپ انہیں یہ کیوں نہیں بتارہے ہیں کہ ویزا حاصل کرنا ناممکن ہے۔''

ووچک نے اپنے انسٹاگرام پر لکھا،"نوواک، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔"

ج ا/ب ج  (اے ایف پی، روئٹرز)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں