پابندیوں کی واپسی، ایرانی معیشت پر کیا اثر پڑے گا؟
12 مئی 2018ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں سے ایرانی معیشت پر اثرات تو پڑیں گے، تاہم یورپ اور چین چوں کہ اس امریکی فیصلے میں ساتھ نہیں ہیں، اس لیے صدر ٹرمپ کے اس فیصلے کی وجہ سے ایرانی معیشت پر پڑنے والے اثرات اتنے سخت نہیں ہوں گے، جیسے خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے۔
اہم يورپی ممالک نے ایران کے خلاف تازہ پابندياں تيار کر ليں
ایران پاکستان پائپ لائن اب بھی تکمیل کے قریب نہیں
جوہری ڈیل امریکی مفاد میں نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
ایرانی صدر حسن روحانی نے رواں ہفتے قوم کو یقین دلایا کہ ایرانی معیشت امریکی پابندیوں سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ تاہم اس معاملے میں ماہرین معیشت کی رائے متضاد ہے۔
واشنگٹن میں قائم توانائی کے مشاورتی ادارے ایس وی بی کی سربراہ سارا واخشوری کے مطابق، ’’ان پابندیوں کی وجہ سے ایرانی تیل سے حاصل ہونے والی آمدن پر نمایاں فرق پڑے گا۔ اس سے ایران کو ملنے والے سرمایے میں کمی ہو گی، جس کا اثر خدمات اور درآمدات کے شعبوں پر پڑے گا۔‘‘
برطانوی قانونی مدد کے ادارے ڈبلیو لیگل کے سربراہ نیگل کوشنر نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں کہا کہ امریکی فیصلے کی وجہ سے ایرانی بینکوں کے استحکام کو سنگین خطرات کا سامنا کرنا ہو گا، تاہم ان کا مزید کہنا تھا، ’’امریکی پابندیاں اگلے 180 روز میں لوٹ سکتی ہیں، تاہم جرمنی اور دیگر یورپی ممالک کو اس معاملے میں کسی حد تک رعایت حاصل رہے گی۔‘‘
کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر رچرڈ نیفیو نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں اس بارے میں کہا، ’’یہ کہنا کہ ان پابندیوں کی وجہ سے ایرانی معیشت تباہ ہو جائے گی، نادرست ہو گا۔ یہ بات بھی ٹھیک نہیں ہو گی کہ اب پابندیوں کی وجہ سے ایرانی معیشت کی تباہی تہران حکومت اور دیگر ممالک کے درمیان مثبت تعلقات اور روابط پر منفی اثرات مرتب کرے گی۔‘‘
دوسری جانب صدر ٹرمپ اور امریکا کے مشرق وسطیٰ کے اتحادی ممالک خصوصاﹰ سعودی عرب اور اسرائیل نے اس بارے میں سخت رویہ اپناتے ہوئے ایران کی معیشت کو متاثر کرنے اور ایرانی حکومت کی کمر توڑنے کی کوششوں میں مصروف دکھائی دیتے ہیں۔ تاہم یہ خدشات اپنی جگہ موجود ہیں کہ ان پابندیوں کی وجہ سے ایران اور ہم سایہ ممالک کے تعلقات پر سنجیدہ نوعیت کے اثرات پڑ سکتے ہیں۔
ع ت / الف الف