1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پانچ کروڑ فیس بک اکاؤنٹ ہیک کر لیے گئے

29 ستمبر 2018

دنیا کے سب سے بڑے آن لائن نیٹ ورک فیس بک کو صارفین کے ڈیٹا سے متعلق پھر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ فیس بک کے بیانات کے مطابق ہیکرز کے ایک نئے حملے سے اس کے قریب پچاس ملین یا پانچ کروڑ صارفین کے اکاؤنٹ متاثر ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/35hKw
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Sommer

فیس بک نے عالمی وقت کے مطابق جمعہ اٹھائیس ستمبر کو رات گئے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں اس سائبر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہیکنگ کے فوری بعد اس نیٹ ورک کے اس حصے کی تکنیکی کمزوری کا فوری تدارک کر دیا گیا، جہاں سے ہیکر غیر قانونی طور پر اس نیٹ ورک کے صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

Mark Zuckerberg
فیس بک کے بانی اور سربراہ مارک زکربرگتصویر: picture-alliance/dpa/AP Photo/J. Sanchez

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق فیس بک نے بتایا کہ اس کے تکنیکی ماہرین نے صارفین کے ڈیٹا سے متعلق اس نقص کا پتہ تین روز پہلے چلایا تھا اور اس کا علم ہونے کے بعد معاملے کی سنجیدگی کے پیش نظر فوری طور پر امریکی محکمہ انصاف کو بھی اس معاملے کی اطلاع دے دی گئی تھی۔

فیس بک کے ہیڈ کوارٹرز امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ہیں اور سائبر سکیورٹی کے حوالے سے اس پر امریکی قوانین کا اطلاق ہوتا ہے۔

اس سوشل میڈیا نیٹ ورک کی طرف سے مزید بتایا گیا، ’’ہیکرز نے فیس بک نیٹ ورک کی کارکردگی میں ایک ایسی کمزور جگہ کا پتہ چلا لیا تھا، جہاں سے وہ قریب 50 ملین یا پانچ کروڑ صارفین کے اکاؤنٹس کے ’ٹوکنز‘ تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ ان ہیکرز کو یہ موقع مل گیا تھا کہ وہ غیر قانونی طور پر ان کروڑوں صارفین کے اکاؤنٹس اور ان کے پروفائل بالکل ایسے ہی دیکھ سکتے تھے، جیسے لاگ اِن کرنے کے بعد خود یہ صارفین دیکھ سکتے تھے۔

ساتھ ہی فیس بک کی طرف سے یہ بھی کہا گیا، ’’اصولی طور پر یہ ہیکرز ان صارفین کے کروڑوں اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں کہ آیا انہوں نے اس رسائی کے بعد صارفین کے اس ڈیٹا کو باقاعدہ طور پر دیکھا بھی یا اس کا کوئی غلط استعمال بھی کیا۔‘‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے فیس بک انتظامیہ کے اسی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس بارے میں بھی کوئی تکنیکی شواہد یا ثبوت نہیں ملے کہ آیا ہیکرز نے ان پانچ کروڑ صارفین کے فیس بک اکاؤنٹس سے ان کے نجی پیغامات بھی دیکھے یا پڑھے تھے۔

اس بارے میں فیس بک کے بانی اور سربراہ مارک زکربرگ نے جلدی میں بلائی گئی ایک ٹیلی پریس کانفرنس میں بتایا، ’’ہمیں ابھی تک یہ علم نہیں کہ اس ہیکنگ اور سائبر حملے کے پیچھے کون سے عناصر کار فرما تھے۔‘‘

م م / ع ت / روئٹرز، اے ایف پی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید