پاک بھارت کنٹرول لائن پر فائرنگ کا تبادلہ، چار افراد ہلاک
24 اکتوبر 2016آج بروز پیر پاکستان اور بھارت دونوں کی جانب سے ایک دوسرے پر کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ پاکستانی فوج کے شعبہء تعلقاتِ عامہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری اور ایک بچی ہلاک ہوئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق ،’’بھارت کی جانب سے گزشتہ رات کی گئی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک شہری محمد لطیف اور ایک ڈیڑھ سالہ بچی ہانیہ ہلاک ہو گئے ہیں۔ جبکہ سات شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔‘‘
بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے یہ فائرنگ کنٹرول لائن کے پار سے پاکستان کے صوبے پنجاب کے سرحدی گاؤں ہرپل، پکھلیاں اور چار واہ سیکٹر میں کی گئی۔ دوسری جانب بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ اِس کے آر ایس پورہ سیکٹر میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے جس میں ایک بھارتی بارڈر سیکیورٹی گارڈ اور ایک چھ سالہ لڑکا ہلاک ہو گئے ہیں۔ ‘‘ ایک اور بھارتی پولیس افسر نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے میں چھ بھارتی شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے تبادلے معمول کی بات ہیں تاہم ورکنگ باؤنڈری پر زمینی فوجی دستے بھیجنے کی نوبت کم ہی آتی ہے۔
گزشتہ رات کی فائرنگ کا واقعہ بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے اُس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں بی ایس ایف نے دعوی کیا تھا کہ بھارت نے کشمیر میں کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر سات پاکستانی فوجی ہلاک کر دیے ہیں۔ پاکستانی فوج نے تاہم اس دعوے کی سختی سے تردید کی تھی۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ سرحدی کشیدگی رواں برس ستمبر سے جاری ہے۔ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں اُڑی کے مقام پر بھارتی فوج کے ایک بریگیڈ سینٹر پر عسکریت پسندوں کے ہلاکت خیز حملے کے بعد سے دونوں ملک کے درمیان سرحدی کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
بھارت مشتبہ کشمیری عسکریت پسندوں کے اس حملے کے پسِ پردہ پاکستانی ہاتھ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے جبکہ پاکستانی حکام اس کی تردید کرتے ہیں۔ اس دوران بھارت نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ’سرجیکل اسٹرائیکس‘ کا دعویٰ بھی کیا تھا لیکن یہ دعویٰ بھی پاکستان نے سختی سے رد کر دیا تھا۔