1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
دہشت گردیپاکستان

پاکستان: آپریشن کے دوران تین فوجی اور آٹھ عسکریت پسند ہلاک

31 اکتوبر 2024

پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ بنوں میں فائرنگ کے تبادلے میں فوج کے ایک میجر سمیت سکیورٹی فورسز کے تین اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔ فائرنگ کے تبادلے میں آٹھ عسکریت پسندوں کے بھی ہلاک کیے جانے کی اطلاع ہے۔

https://p.dw.com/p/4mQXq
پاکستانی سکیورٹی فورسز
خبر رساں ایجنسی اے پی نے ایک مقامی پولیس اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ آپریشن میں ہلاک ہونے والوں میں ایک مقامی عسکریت پسند کمانڈر بھی شامل ہےتصویر: Muhammad Hasib/AP Photo/picture alliance

پاکستانی فوج کی میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق بدھ کے روز صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں کے علاقے بکا خیل میں انٹیلیجنس کی بنیاد پر شروع کیے گئے ایک آپریشن کے دوران فوج کا ایک میجر اور دو جوان ہلاک ہو گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اس آپریشن میں فائرنگ کے تبادلے میں آٹھ عسکریت پسند بھی مارے گئے، جبکہ سات دیگر زخمی ہوئے۔

پاکستان: پنجگور میں عسکریت پسندوں کے حملے میں پانچ افراد ہلاک

خبر رساں ایجنسی اے پی نے ایک مقامی پولیس اہلکار زاہد اللہ کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ آپریشن میں ہلاک ہونے والوں میں ایک مقامی عسکریت پسند کمانڈر بھی شامل ہے۔

ایجنسی کے مطابق یہ آپریشن افغانستان کی سرحد سے متصل شورش زدہ علاقے بنوں میں باغیوں کے ایک ٹھکانے کا پتہ چلنے کے بعد کیا گیا، جس میں فوجی ہیلی کاپٹروں کی مدد سے ٹھکانے پر چھاپہ مارا گیا۔

بلوچستان میں سکیورٹی خدشات کی وجہ سے مزدوروں کی کمی

فوج نے آپریشن سے متعلق مزید کیا کہا؟

آئی ایس پی آر نے متاثرہ فوجیوں کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا، "آپریشن کے دوران ہمارے دستوں نے دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے کا پتا لگایا، اور کارروائی کے نتیجے میں آٹھ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔"

پاکستان: پولیو ٹیم پر حملے میں پولیس اہلکار ہلاک

ہلاک ہونے والے میجر کی شناخت پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ میجر عاطف خلیل کے طور پر کی گئی ہے، جو اپنے فوجیوں کی قیادت کر رہے تھے۔ دیگر کی شناخت ضلع کرک کے رہائشی 36 سالہ نائک آزاد اللہ اور لیہ سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ لانس نائک غضنفر عباس کے طور پر کی گئی ہے۔

Pakistan Bannu | Militär beendet Geiselnahme in Gefängnis
عسکریت پسندوں کے حملوں کے ساتھ ہی حکومتی فورسز نے بھی ان علاقوں اور شورش زدہ جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے علیحدگی پسند گروپوں کے خلاف بھی اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیںتصویر: Muhammad Hasib/AP Photo/picture alliance

آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ علاقے میں موجود دیگر عسکریت پسندوں کو ختم کرنے کے لیے تلاشی کا آپریشن جاری ہے اور سکیورٹی فورسز عسکریت پسندی کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

صوبے میں پاکستانی حکام اکثر ایسی کارروائیاں ممنوعہ گروہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف کرتے ہیں۔ ٹی ٹی پی کو افغان طالبان کا اتحادی قرار دیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ سن 2021 میں افغانستان میں طالبان کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے خطے میں اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔

شمالی وزیرستان: خود کش حملے میں متعدد سکیورٹی اہلکار ہلاک

حکومتی فورسز نے بھی ان علاقوں اور شورش زدہ جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے علیحدگی پسند گروپوں کے خلاف بھی اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔

بلوچستان کے ژوب میں بھی آپریشن 

پاکستانی فوج کی میڈیا ونگ کے مطابق بدھ کے روز ہی صوبہ بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے سمبازہ میں سکیورٹی فورسز کی ایک اور کارروائی میں ایک عسکریت پسند کو ہلاک کیا گیا، جبکہ دوسرے کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع ملنے پر 29-30 اکتوبر کی درمیانی شب سمبازہ کے عام علاقے میں انٹیلیجنس پر مبنی آپریشن شروع کیا تھا۔

بیان کے مطابق فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک جنگجو کو گولی مار دی گئی جبکہ دوسرے کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ مزید بتایا گیا کہ ان سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔

ص ز/ ع ا (اے پی، نیوز ایجنسیاں)

کیا تحریک طالبان پاکستان کو افغان طالبان کی حمایت حاصل ہے؟