پاکستان بھر میں 75ویں یوم آزادی کی تقریبات
14 اگست 2021پاکستان میں 75 ویں یوم آزادی تقریبات کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں اکیس اکیس توپوں کی سلامی سے ہوا۔ سب سے بڑی تقریب اسلام آباد میں ایوانِ صدر میں منعقد کی گئی۔ قائد اعظم محمد علی جناح اور شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے مزارات پر گارڈز کی تبدیلی کی روایتی تقریبات بھی منعقد ہوئیں۔ صدرڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان نے پاکستانی عوام کو یوم آزادی کی مبارک باد دی ہے۔
صوبائی دارالحکومتوں میں بھی یوم آزادی کی تقریبات منعقد کی گئیں۔ اس موقع پر ملک کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے دعائیں کی گئیں جبکہ بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے عوام کے لیے بھی خصوصی دعائیں کی گئیں۔
ملک میں کورونا وائرس کی وبا کے مدنظر وزارت صحت نے جشن ِآزادی کی تقریبات کے دوران خصوصی احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔
صدر عارف علوی کا پیغام
یوم آزادی کے موقع پر صدر پاکستان نے اپنا روایتی پیغام دیا۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا، ”اپنے 74 سالہ سفر کے دوران پاکستان نے بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا، مگر ہم اپنی محنت، قربانیوں اور قوم کے تعاون سے ان چیلنجز میں سرخرو ہوئے۔"
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم ایک ذہین اور بہادر قوم ہے اور مختلف شعبہ جات میں 'ہماری نمایاں کامیابیاں ہمیں دوسری اقوام سے ممتاز کرتی ہیں‘۔
صدر پاکستان کا کہنا تھا، ”ہم تنازعہ جموں و کشمیر پر کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کی بھی تجدید کرتے ہیں، میں بین الاقوامی برادری سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ بھارت کو مجبور کرے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے بے گناہ مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے۔"
ڈاکٹر عارف علوی نے کورونا کے خلاف موثر اقدامات، معاشی ترقی اورافغان پناہ گزینوں کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کا بھی ذکر کیا۔
وزیر اعظم عمران خان کا پیغام
وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی عوام کو یوم آزادی کی مبارک باد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ ان کی حکومت پاکستانی عوام کی فلاح، بہبود اور خوشحالی پر توجہ دے رہی ہے۔ معیشت کی بحالی، کورونا اور ماحولیاتی تحفظ پر حکومتی پالیسیوں کو عالمی طور پر پذیرائی ملی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان آج اقوام عالم کے مابین سر اٹھا کر کھڑا ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کے لیے پاکستان سیاسی حل کی حمایت جاری رکھے گا، ”معاشی و سماجی ایجنڈے کی پیروی کیلئے ہم اندرونی اور بیرونی امن چاہتے ہیں۔"
پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق دنیا بھر میں پاکستانی سفارت خانوں میں بھی یوم آزادی کے سلسلے میں خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جن میں پاکستانی تارکین وطن شرکت کر رہے ہیں۔ یہ وہ دن ہے، جب پاکستان 1947 میں برطانوی سامراجیت سے آزادی حاصل کر کے معرض وجود میں آیا تھا۔