پاکستان: تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب
2 اگست 2010دریائے سندھ میں چشمہ کےمقام پر 1901 میں نو لاکھ کیوسک پانی دیکھنے میں آیا تھا مگر اس سال یہاں سے گذرنے والے دس لاکھ کیوسک پانی نے اس مقام پر پانی کی سطح کا ایک سو دس سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
پاکستان میں ماضی میں 1956، 1976، 1986 اور 1992 میں بڑے سیلاب آئے تھے۔ ان سیلابوں کے دوران بھی دریائے سندھ میں پانی کی زیادہ سے زیادہ سطح کالا باغ کے مقام پر آٹھ لاکھ 62 ہزار اور چشمہ کےمقام پر سات لاکھ 86,600 کیوسک سے نہیں بڑھ پائی تھی۔ اس سال کالا باغ کے مقام پر پانی کا بہاؤ نولاکھ کیوسک اور چشمہ پر دس لاکھ کیوسک سے تجاوز کرگیا۔
پاکستان میں ریاستی تاریخ کے ان انتہائی غیر معمولی سیلابوں کے نتیجے میں غیر معمولی تباہ کاریاں دیکھنے میں آ رہی ہیں۔ بعض اطلاعات کے مطابق حالیہ سیلابوں کے نتیجے میں ہونے والے مادی نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 150 ارب روپے بنتا ہے۔
محکمہء موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل اجمل شاد کے مطابق اگست کے مہینے میں ملک کے بعض علاقوں میں غیر متوقع طورپر ایسی بھاری بارشیں دوبارہ بھی ہو سکتی ہیں۔ان کےمطابق پنجاب سندھ اور کشمیر سمیت ملک کے بیشتر مشرقی علاقوں میں منگل کی رات سے بارشوں کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوگا، جو پانچ اگست تک جاری رہے گا۔
محمکہء موسمیات پاکستان پہلے ہی یہ پیشین گوئی کر چکا ہے کہ اس سال مون سون کے دوران ملک میں معمول سے پندرہ سے بیس فیصد تک زیادہ بارشیں ہوں گی۔
رپورٹ: تنویر شہزاد، لاہور
ادارت: عصمت جبیں