پاکستان: حکومت نے تیل کی قیمتوں میں اضافے کو نصف کردیا</p>
4 مارچ 2011پاکستان کے وزیرِ خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تیل کی قیمتوں میں نو اعشاریہ نو فیصد اضافے کو نصف کرنے کا اعلان جمعے کی صبح کیا۔
حکومت نے یہ فیصلہ حزبِ اختلاف کی جانب سے تیل کی قیمتوں میں کیے گئے پہلے اضافے کے خلاف احتجاج کے بعد کیا ہے۔ تیل میں اضافے کی وجہ حکومت نے مشرقِ وسطیٰ کے مختلف ممالک میں جاری سیاسی اور داخلی بحران کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ قرار دی تھی۔
پاکستان میں حکومت کو گرانی اور افراطِ زر کے باعث عوام میں نامقبولیت کا سامنا ہے۔ حکومتی اتحاد میں شامل جماعتیں، بالخصوص متحدہ قومی موومنٹ، کرپشن اور مہنگائی کو بنیاد بنا کر چند ماہ قبل حکومتی اتحاد سے علیحدہ ہو گئی تھی۔ ایم کیو ایم کے اس فیصلے کے پیچھے اس وقت حکومت کی جانب سے تیل کی قیمتوں میں کیا گیا اضافہ تھا۔ حکومت کو ایم کیو ایم کی علیحدگی کے بعد اپنا فیصلہ واپس لینا پڑا تھا۔
تاہم اقتصادی ماہرین کی رائے ہے کہ حکومت کے لیے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے۔ پاکستان کی معاشی صورتِ حال خاصی خراب ہے اور وہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اگر ملکی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کرتی ہے تو اس سے معیشت کو مزید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کے لیے تیل کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ پاکستان کی داخلی سیاست میں خاصی اہمیت رکھتا ہے۔ حزبِ اختلاف کی جماعتیں اس ضمن میں حکومت پر سخت دباؤ ڈالے ہوئے ہیں۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: امتیاز احمد