پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں عیدالاضحیٰ
22 اگست 2018پاکستان بھر کے تمام بڑے اور چھوٹے شہروں کی جامع مساجد میں عیدالضحیٰ کی نماز سے اس تہوار کا آغاز ہوا۔ عیدالضحیٰ کو مسلم دنیا میں دوسرا بڑا مذہبی تہوار تصور کیا جاتا ہے۔
قربانی کی عید کے موقع پر پاکستان میں ذبح کیے جانے والے جانوروں کا کاروبار اپنے زوروں پر ہے۔ ابھی بھی قربانی کے لیے جانوروں کی خریدو فرخت جاری ہے۔ عید سے قبل ذبح کرنے والے جانوروں کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی تھیں، لیکن گزشتہ شب سے ان کی قیمتوں میں قدرے کمی محسوس کی گئی ہے۔ ایسے جانور بیچنے والے آڑھتیوں کی اب کوشش ہے کہ جو جانور وہ منڈیوں میں لائے ہوئے ہیں، اُن کو فروخت کر دیا جائے۔
پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کے مطابق صرف پاکستان میں دس ملین یا ایک کروڑ کے لگ بھگ جانور عیدالضحیٰ پر ذبح کیے جائیں گے۔ ان کی مالیت تین بلین ڈالر کے مساوی خیال کی گئی ہے۔ اس تناظر میں یہ عید ایک بہت بڑے کاروبار کا ذریعہ بھی بنتی ہے۔ ذبح کیے جانے والے جانوروں میں بھیڑ، بکرے، گائے، بیل اور اونٹ شامل ہیں۔ بھارت میں گائے کاٹنے پر پابندی ہے، اس لیے وہاں صاحب توفیق مسلمانوں نے بکرے اور بھیڑ خریدی ہیں۔
عیدالضحیٰ مناسک حج کی ادائیگی کے بعد منائی جاتی ہے۔ حج کی ادائیگی کے لیے مکہ جانا لازمی ہوتا ہے اور قربانی کسی بھی ملک میں حج کے موقع پر دینا احسن خیال کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں بھی قربانی کرنے والوں کا خیال ہے کہ وہ پیغمبر ابراہیم کے راستے کو اپناتے ہوئے یہ کام کرتے ہیں۔ اس موقع پر مختلف مذہبی اور خیراتی اداروں کو ذبح کیے گئے جانوروں کی کھالیں عطیے کے طور پر بھی دی جاتی ہیں۔