پاکستان میں ایک جرمن شہری پستول سمیت گرفتار
22 جون 2010سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اس جرمن شہری کو اس وقت گرفتار کیا گیا، جب وہ قبائلی علاقے شمالی وزیرستان سے بنوں کی طرف جانے کی کوشش میں تھا۔
پاکستانی پولیس نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ زیر حراست جرمن شہری سے ایک پستول کے علاوہ کچھ نقشے بھی ضبط کئے گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ شخص ایک کار میں سوار تھا اور اس کے ساتھ ایک چھ سالہ لڑکی کے علاوہ دو اور افراد بھی تھے۔ ایک سیکیورٹی اہلکار نے بتایا:’’یہ لوگ شمالی وزیرستان سے بنوں جا رہے تھے۔ دو افراد نے نیلے رنگ کے افغانی برقعے پہن رکھے تھے۔‘‘
مقامی سیکیورٹی کے ایک عہدے دار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حراست میں لئے گئے تینوں افراد کو صحیح شناخت اور مزید تفتیش کے لئے ایک خفیہ جگہ منتقل کیا گیا ہے۔
اس سے قبل پاکستانی پولیس نے القاعدہ رہنما اُسامہ بن لادن کی تلاش میں نکلے ایک پچاس سالہ امریکی کو بھی گرفتار کیا تھا۔ پاکستانی تفتیش کار اس امریکی شہری کی نفسیاتی جانچ کرانے کے بارے میں بھی سوچ بچار کر رہے تھے۔ گیری بروکس فالکنر نامی یہ شخص اسامہ بن لادن کو ڈھونڈ نکالنے کے بعد ہلاک کرنے کے ارادے سے پاکستان گیا تھا۔
گیری فالکنر کو چودہ جون بروز پیر شمالی پاکستان کی وادیء چترال سے گرفتار کیا گیا تھا۔ تفتیش کاروں کے مطابق یہ امریکی باشندہ ایک پستول، ایک چھری، ایک تلوار اور ایک نائٹ وژن چشمے سے لیس تھا اور اس کا ارادہ اسامہ بن لادن کو تلاش کرکے اسے قتل کرنا تھا۔
پچاس سالہ کنسٹرکشن ورکر گیری فالکنر کا تعلق امریکی ریاست کیلیفورنیا سے بتایا گیا تھا۔ امریکہ میں فالکنر کے بھائی سکاٹ فالکنر نے 'سی این این‘ کو بتایا تھا کہ اس کا بھائی نہ تو دیوانہ ہے اور نہ ہی کسی دماغی مرض میں مبتلا ۔ سکاٹ فالکنر کے مطابق گیری فالکنر ایک محب وطن اور خدا پر یقین کرنے والا شخص ہے۔’’میرا بھائی پچیس ملین ڈالر کی رقم حاصل کرنے کے لئے اسامہ کو مارنے نہیں نکلا ہے۔ وہ اپنے وطن سے محبت کے جذبے اور خدا پر پختہ یقین لئے اس مشن پر تھا۔‘‘
پاکستان میں پولیس کا کہنا تھا کہ گیری فالکنر ایک سیاح کی حیثیت سے تین جون کو چترال پہنچا، وہاں کے ایک مقامی ہوٹل میں ٹھہرا، اسے روایتی سیکیورٹی بھی دی گئی لیکن پھر وہ اچانک غائب ہوگیا۔
رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی
ادارت: عاطف بلوچ