’لاپتا افراد کی تعداد چھ ماہ بعد صفر ہو گی،‘ فواد چوہدری
25 فروری 2021فواد چوہدری نے ڈی ڈبلیو ٹی وی کے ہفتہ وار پروگرام 'کانفلِکٹ زون‘ کے ساتھ ایک تفصیلی انٹرویو میں آج جمعرات پچیس فروری کے روز جن امور پر تفصیلی اظہار خیال کیا، ان میں پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی عمومی صورت حال اور ریاست کی حمایت سے مقامی شہریوں کے اغوا کیے یا جبری طور پر لاپتا ہو جانے کے واقعات سے پیدا شدہ صورت حال بھی شامل تھی۔
'پاکستان دوبارہ نارمل حالات کی طرف جا رہا ہے‘
پاکستانی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی نے ڈی ڈبلیو ٹی وی کے اس پروگرام کی میزبان سارہ کَیلی کو بتایا، ''جب دہشت گردی ان کے ہاں تمام حدیں پار کر گئی، تو یورپی ممالک اور امریکا نے بھی سخت تر اقدامات کیے۔ یہی کچھ پاکستان میں بھی ہوا۔ لیکن اب پاکستان واپس نارمل حالات کی طرف لوٹ رہا ہے۔ آپ کو یہ علم بھی ہونا چاہیے کہ پاکستان میں لاپتا ہو جانے والے افراد کی سب سے زیادہ تعداد گزشتہ دور میں لاپتا ہوئی تھی۔‘‘
ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا، ''پاکستان میں وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کے اقتدار کے ڈھائی برسوں میں یہ تعداد عملاﹰ کم ہوئی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ دیکھیں گی کہ آئندہ چھ ماہ میں پاکستان میں لاپتا افراد کی تعداد صفر ہو جائے گی۔ ہم اس ہدف کے حصول کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔‘‘
'عمران خان حالات کا رخ موڑ چکے ہیں‘
پاکستانی معیشت کی موجودہ صورت حال اور مہنگائی کے خلاف عوامی مظاہروں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا، ''وزیر اعظم عمران خان ملک میں حالات کا رخ عملاﹰ موڑ چکے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی عمران خان کی کابینہ کے اس وزیر نے کہا، ''موجودہ وفاقی حکومت کو ملکی معیشت انتہائی بری حالت میں ملی تھی۔‘‘
کورونا وائرس کی وبا کے موضوع پر اس سوال کے جواب میں کہ پاکستانی فوج نے تو یہ اعلان بھی کیا تھا کہ وہ ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کے مکمل نفاذ کو اپنی نگرانی میں یقینی بنائے گی مگر اس وبا کے دوران تو ملک میں 'کوئی مکمل لاک ڈاؤن دیکھنے میں نا آیا،‘ فواد چوہدری کا کہنا تھا، ''حکومت کی پالیسیوں کو فوج کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ فیصلے وزیر اعظم عمران خان کرتے ہیں اور پاکستان آرمی ان کی مکمل حمایت کرتی ہے۔‘‘
کرپشن کے الزامات
پاکستان میں سیاسی اپوزیشن کی طرف سے حکومت میں کرپشن کے دعوے کیے جاتے ہیں۔ اس بارے میں ایک سوال کے جواب میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے پاکستانی وزیر نے کہا، ''یہ دعوے محض سیاسی مخالفین کو بدنام کرنے کے لیے کیا جانے والا پروپیگنڈا ہیں۔ پاکستانی حکومت کی اعلیٰ قیادت میں کرپشن کا کوئی ایک بھی اسکینڈل سامنے نہیں آیا۔‘‘
میڈیا کی آزادی
ماضی میں خود بھی ایک صحافی کے طور پر کام کرتے رہنے والے فواد چوہدری سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا پاکستان میں میڈیا آزاد ہے، تو انہوں نے کہا، ''پاکستانی ذرائع ابلاغ کی مثال غالباﹰ دنیا بھر میں اس سب سے زیادہ آزاد میڈیا کی ہے، جس کے بارے میں آپ سوچ سکتی ہیں۔ میری رائے میں تو پاکستان میں کوئی میڈیا بلیک آؤٹ نہیں ہے۔‘‘
میڈیا کے آزاد نا ہونے کے بارے میں پاکستانی سپریم کورٹ کے ایک جج کی طرف سے حال ہی میں دیے گئے ایک بیان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا، ''ججوں کو ایسے سیاسی بیانات نہیں دینا چاہییں ۔ یہ بہت غیر پیشہ وارانہ بات ہے۔‘‘
م م / ع ح (ڈی ڈبلیو)