پاکستان: نتائج کی آمد شروع، جماعتوں کی کامیابی کے اپنے دعوے
9 فروری 2024ملک بھر میں عام انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلے شروع ہوگیا ہے۔ یہ خبر لکھنے تک موصول ہونے والے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کی 34 نشستوں میں سے 19 پر پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں، 8 پر مسلم لیگ ن، 6 پرپیپلز پارٹی اور ایک پر جے یو آئی ف نے کامیابی حاصل کی ہے۔
پاکستان انتخابات:دھاندلی کےالزامات، نتائج میں تاخیر پر تشویش
غیر حتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق شہباز شریف ایک قومی اور ایک صوبائی اسمبلی پر کامیاب ہوگئے جبکہ مریم نواز نے بھی پنجاب اسمبلی کی ایک نشست جیت لی۔ پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سمیت متعدد حلقوں میں آزاد امیدوار اپنے حریفوں سے آگے ہیں جبکہ ن لیگ کے قائد نواز شریف دو نوں حلقوں میں اپنے حریفوں سے پیچھے ہیں۔
نتائج کے اعلان میں تاخیر کی وضاحت
نتائج کے اعلان میں تاخیر پر مختلف سیاسی جماعتوں نے تشویش کا اظہار کیا۔ تاہم وفاقی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ نتائج کی پروسیسنگ میں تاخیر فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائی گئی احتیاطی تدابیر کا نتیجہ تھی۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ انتخابی عملے اور بیلٹ دونوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے پروٹوکول جامع ہیں جس میں خاصا وقت صرف ہوا۔ وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ اب صورتحال تسلی بخش ہے اور توقع ہے کہ نتائج کی آمد کا سلسلہ مسلسل جاری رہے گا۔
پاکستانی انتخابات پر اقوام متحدہ کی تشویش اور اسلام آباد کا جواب
دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے چیف سیکرٹریز، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور صوبائی الیکشن کمشنرز سے ذاتی طور پر فون پر رابطہ کیا اور انھیں سخت ہدایات دیں کہ نتائج کے فوری اعلان کو یقینی بنایا جائے۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے نو گھنٹے بعد پہلا غیرسرکاری و غیرحتمی نتیجہ سامنے آیا تھا۔
کامیابی کے اپنے اپنے دعوے
اگرچہ زیادہ تر قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر نتائج کا اعلان ہونا ابھی باقی ہے مگر مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے حکومت سازی کرنے اور مخالفین کو شکست دینے جیسے دعوے کا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی جماعت وفاق اور پنجاب میں حکومت بنائے گی اور عوام کی خدمت کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گی۔ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ موبائل اور انٹرنیٹ سروسز نہ ہونے کی بنا پر نتائج کے حصول میں دقت پیدا ہوئی مگر اب مسلم لیگ (ن) کی پوزیشن مضبوط ہے۔
پاکستان کے انتخابی عمل میں آزادی اور شفافیت کی کمی پر امریکہ کو تشویش
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ انتخابی نتائج انتہائی سست روی کا شکار ہیں۔انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ابتدائی نتائج کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ آزاد امید وار جن کی انہوں نے حمایت کی وہ اچھا پرفارم کر رہے ہیں، 'دیکھتے ہیں حتمی نتیجہ کیا رہتا ہے۔‘
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ایک بیان میں کہا "انتخابی عمل میں تاریخ کی بدترین ریاستی مداخلت اور قبل از انتخابات دھاندلی کے باوجود بانی چیئرمین عمران خان نے دستور، قانون اور جمہوریت پر اپنے غیرمتزلزل ایمان کا اظہار کر کے پاکستان کو نئی راہ دکھلائی۔"
پارٹی نے عمران خان کی اپیل پر انتخابی عمل میں بڑی تعداد میں شرکت پر عوام کا شکریہ ادا کیا۔
ج ا/ ص ز (خبر رساں ادارے)