پاکستان نے متاثرین کے لئے بھارتی امداد قبول کر لی
20 اگست 2010پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےآج جمعہ کے روز بھارتی ٹیلی وژن ادارے NDTV کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستان نئی دہلی کی جانب سے سیلابی متاثرین کے لئے پانچ ملین ڈالر کی امدادی پیشکش کو قبول کرتا ہے۔
وزیر خارجہ قریشی نے کہا: ’’میں آپ کے ساتھ یہ بات شیئر کرنا چاہتا ہوں کہ حکومت پاکستان نے بھارت کی طرف سے خیر سگالی کے جذبات کے تحت کی گئی پانچ ملین ڈالر کی امداد کی پیشکش قبول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘ شاہ محمود قریشی نے یہ بات نیویارک میں کہی، جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو ملک میں وسیع تر سیلابی تباہ کاریوں اور امدادی کارروائیوں کی تفصیلات سے اگاہ کر رہے تھے۔ ان کے بقول: ’’میں سمجھتا ہوں کہ بھارت کی جانب سے اس وقت یہ اقدام نہایت مثبت ہے۔‘‘
پاکستان اور بھارت نے حالیہ مہینوں کے دوران اپنے آپس کے تعلقات اور دوطرفہ باہمی اعتماد کی بحالی کے لئے نمایاں کوششیں کی ہیں۔ خاص طور پر 2008 میں ممبئی کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد کی بہت کشیدہ صورت حال میں بہتری کے لئے۔
امریکہ کی جانب سے رواں ہفتے کے اوائل میں پاکستان پر زور دیا گیا تھا کہ وہ بھارت کی جانب سے امدادی پیشکش کو قبول کرے تاکہ دیگر ملکوں اور اداروں سے ملنے والی ہنگامی امداد کی طرح یہ مالی وسائل بھی لاکھوں سیلاب زدگان کی مدد کے لئے استعمال میں لائے جا سکیں۔
اسی دوران بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی سربراہ حکومت نے کل جمعرات کے روز اپنے پاکستانی ہم منصب یوسف رضا گیلانی کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کی اور سیلاب کی وجہ سے وسیع تر تباہی اور بہت زیادہ جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
پاکستان میں حالیہ سیلابوں کے باعث اب تک قریب ڈیڑھ ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ متاثرین کی کل تعداد بھی بیس ملین کے قریب بنتی ہے۔ کم ازکم چار ملین شہری مکمل طور پر بےگھر ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ملکی معیشت اور بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے شدید نقصانات کی مالیت کا ابتدائی اندازہ بھی اربوں ڈالر لگایا گیا ہے۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک