سيلاب زدگان کی امداد ميں اضافہ ہونا چاہئے۔سارکوزی
18 اگست 2010يورپی کميشن کے صدر جوزے مانوئيل باروسو نے تجويز پيش کی ہے کہ سيلاب کی زد ميں آئے ہوئے پاکستان کی امداد کے لئے، مدد دينے والے ممالک کی ايک بين الاقوامی کانفرنس منعقد کی جائے۔ اُنہوں نے يہ تجويز فرانس کے صدر سارکوزی کو ايک خط ميں پيش کی ہے، جس ميں انہوں نے لمبے عرصے تک پاکستان کی مدد پر غور کے لئے اِس قسم کی کانفرنس کا ذکر کيا ہے۔ اس سے پہلے صدر سارکوزی نے باروسو کے نام ايک خط ميں لکھا تھا کہ حال ہی ميں ہيٹی، روس اور پاکستان ميں آنے والی قدرتی آفات کے پيش نظر يورپی يونين کی طرف سے ايک زيادہ بھرپور رد عمل کی ضرورت ہے۔ فرانسيسی صدر نے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے يورپی يونين کی ايک سريع الحرکت فوج قائم کرنے پر بھی زور ديا ۔ ممکن ہے کہ اگلے ماہ يورپی يونين کے وزرائے خارجہ کی کانفرنس ميں اس تجويز پر بھی غور کيا جائے۔
يورپی کميشن کے صدر باروسو نے صدر سارکوزی کے اس خط کے جواب ميں، جو پريس کو بھی جاری کيا گيا ہے، لکھا ہے، 'وہ اس طرف توجہ دلانا چاہتے ہيں کہ کميشن نے 30 جولائی کو سب سے پہلے اقدام کيا تھا اور اُس نے 11 اگست کو پاکستان کے لئے اپنی امدادی رقوم ميں اضافہ بھی کر ديا تھا'۔ تاہم سارکوزی نے يہ اعتراف بھی کيا ہے کہ يورپی يونين اس سے زيادہ مدد بھی دے سکتی ہے اور اُسے ايسا کرنا بھی چاہئے۔
باروسو نے اپنے جوابی خط ميں اس طرف اشارہ کيا ہے کہ یورپی کميشن اس ماہ کے اختتام سے پہلے پاکستان کو مزيد مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے اپنے جواب ميں يہ بھی لکھا ہے کہ انسانی امداد کی کمشنر کرسٹاليناگيورگيوا اور خارجہ امور کی کمشنر کيتھرين ايشٹن يورپی يونين اور اُس کے رکن ممالک کی طرف سے دی جانے والی امداد ميں ربط کو بہتر بنانے کے لئے جلد ہی رہنما ہدايات جاری کريں گی۔ باروسو کے مطابق يورپی امداد کو نماياں کرنے اور اگلے ہفتوں کی ترجيحات کے تعين کے لئے گيورگيوا کا پاکستان کا جلد دورہ بھی ممکن ہے۔
رپورٹ: شہاب احمد صديقی
ادارت: امجد علی