پاکستان وَن ڈے سکواڈ: یونس نظر انداز، شعیب ڈراپ
25 اگست 2010قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر محسن خان نے شعیب ملک کو وَن ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سکواڈ سے ڈراپ کرنے کی وجہ ان مختصر الفاظ میں بتائی:’’خراب فارم اور کارکردگی کا فقدان۔‘‘
کرکٹ بورڈ کی طرف سے یونس خان پر عائد پابندی کے ہٹائے جانے کے باوجود سلیکٹرز نے اس ہونہار کرکٹر کو نظر انداز کیا ہے۔ محسن خان نے بتایا کے پاکستان کرکٹ بورڈ نے یونس خان کے حوالے سے ابھی پوری طرح سے ’کلیئرنس‘ یعنی منظوری نہیں دی ہے۔’’ابھی فی الحال پی سی بی چیئرمین اعجاز بٹ نے بتیس سالہ یونس خان کے نام کی منظوری نہیں دی ہے، اس لئے خان کی سلیکشن پر غور نہیں کیا گیا۔‘‘ چیف سلیکٹر محسن خان نے یہ باتیں نامہ نگاروں کو ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے بتائیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورہء آسٹریلیا کے بعد یونس اور ٹیم میں شامل دیگر چند کھلاڑیوں پر یا تو پابندی عائد کر دی تھی یا پھر ’’نظم و ضبط کی خلاف ورزی‘‘ کے الزام کے تحت ان پر بھاری جرمانے عائد کئے تھے۔ بعد ازاں یونس خان اپنے اوپر لگائے جانی والی پابندی کے خلاف اپیل کر کے کیس جیت گئے تھے۔ مایہ ناز بیٹسمین یونس خان رواں سال فروری میں آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے میچوں میں شرکت کے بعد قومی ٹیم کی جانب سے کسی بھی فارمیٹ میں نہیں کھیلے ہیں۔
اس وقت پاکستانی ٹیم انگلینڈ کے دورے پر ہے، جہاں وہ چار میچوں پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کھیل رہی ہے۔ پاکستان کو اس سیریز کے پہلے دو میچوں میں شکست ہوئی تاہم اوول میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میچ میں ٹیم نے چار وکٹوں سے فتح حاصل کر کے زبردست کَم بیک کیا۔ ٹیسٹ سیریز کا آخری میچ چھبیس اگست سے لارڈز میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان کے جیتنے کی صورت میں یہ سیریز دو دو سے برابر ہو جائےگی۔
ٹیسٹ سیریز کے اختتام پر پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان دو میچوں کی ٹی ٹوئنٹی اور پھر پانچ میچوں پر مبنی وَن ڈے سیریز شروع ہو گی۔ ٹی ٹوئنٹی کے میچ پانچ اور سات ستمبر کو کارڈف میں کھیلے جائیں گے۔ اس سے قبل پاکستان نے انگلینڈ میں ہی آسٹریلیا کے خلاف دو میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز دو صفر سے جیت لی جبکہ دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز ایک ایک سے برابر کر دی تھی۔
پاکستان کا وَن ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سکواڈ: کپتان شاہد آفریدی، سلمان بٹ، شاہ زیب حسن، محمد حفیظ، محمد یوسف، اظہر علی، عُمر اکمل، کامران اکمل، فواد عالم، عبدالرزاق، محمد آصف، محمد عامر، عُمر گُل، سعید اجمل، شعیب اختر اور وہاب ریاض۔
رپورٹ: خبر رساں ادارے / گوہر نذیر گیلانی
ادارت: امجَد علی