پاکستان کرکٹ کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے، بٹ
27 جولائی 2010کپتان سلمان بٹ نے ڈوئچے ویلے کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آسٹریلیا کے خلاف ڈیڑھ عشرے بعد کسی ٹیسٹ میچ میں ملنے والی اس فتح کو پاکستان کرکٹ کے لئے ایک نئے دور کا آغاز قرار دیا ہے۔
سلمان بٹ نے کہا: ’’میری ٹیم کے کھلاڑیوں کی اوسط عمر 25 سال سے بھی کم تھی۔ مگر نئے کھلاڑیوں نے جس طرح دنیا کے بہترین باﺅلنگ اٹیک کے خلاف ’باﺅلر فرینڈلی کنڈیشنز‘ میں اپنا کھیل پیش کیا، اس کے بعد پاکستان کرکٹ کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ اب اسی combination کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔‘‘
پاکستانی کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم کو بھی اس فتح کی ضرورت تھی۔ ’’جب ایسی فتوحات ملتی ہیں، تو ملک میں کرکٹ کا نیا شوق پروان چڑھتا ہے۔ نئے ہیروز ملتے ہیں۔ البتہ میری پاکستانی شائقین سے درخواست ہے کہ وہ اس ٹیم کی کسی میچ میں ناکام ہونے پر بھی حوصلہ افزائی کریں کیونکہ نئے کھلاڑیوں سے مستقبل قریب میں کچھ غلطیاں ہو سکتی ہیں اور ہماری کوشش ہوگی کہ ہم سب زیادہ سے زیادہ محنت کریں۔‘‘
سلمان بٹ نے اعتراف کیا کہ دوسری اننگز میں پاکستانی کھلاڑی نروس ہو گئے تھے اور اس کی وجہ گز شتہ 15برسوں میں پاکستانی ٹیم کی آسٹریلیا کے ہاتھوں مسلسل ناکامیاں تھیں۔
محمدیوسف اور یونس خان جیسے سینئر کھلاڑیوں کی واپسی کے سوال پر سلمان بٹ نے کہا کہ دونوں عظیم کھلاڑی ہیں اور ان کی ملک کے لئے بے پناہ خدمات ہیں مگراب تک ان کی واپسی کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ ’’جو ٹیم میرے پاس ہے، اس کے تمام کھلاڑی دو سو فیصد جان مار رہے ہیں۔ اگر وہ آسٹریلیا کے خلاف دباﺅ کے باوجود سرخرو ہوئے ہیں، تو اس بات پر ان کی پذیرائی ہونی چاہئے۔‘‘
جمعرات سے میزبان ٹیم انگلینڈ کے خلاف شروع ہونے والی چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کپتان سلمان بٹ انگلینڈ کو پاکستان کے لئے آسٹریلیا سے زیادہ سخت حریف قرار دیتے ہیں۔سلمان بٹ کا کہنا تھا کہ انگلینڈ زیادہ متوازن ٹیم ہے۔ اس نے حال ہی میں بڑی ٹیموں کے خلاف کامیابیاں سمیٹی ہیں اور اسے ہوم گراﺅنڈ کا بھی فائدہ ہوگا ۔ ’’ہمیں یہ سمجتے ہوئے زیادہ محنت کرنا ہو گی۔‘‘
انہوں نے کہا: ’’میں جیت کی کوئی پیشین گوئی نہیں کر رہا۔ تاہم مجھے یقین ہے کہ اگر پاکستانی ٹیم اسی طرح متحد ہو کر اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیلی تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم انگلینڈ کو بھی نہ ہرا سکیں۔‘‘
قیادت کے تجربے کے حوالے سے سلمان بٹ نے کہا کہ تمام کھلاڑی میچ میں جان مارتے ہوئے نظر آئے۔ ’’ہر ایک کا مقصد ٹیم کی جیت تھا، جو میرے لئے سب سے زیادہ خوشی کا پہلو ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ٹیم کی کپتانی ایک چیلنج ہے اور وقت ہی اس میں بھی سب کچھ سکھاتا ہے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم اب رابن ہڈ کے شہر نوٹنگھم میں پڑاﺅ کر چکی ہے، جہاں ٹرینٹ برج پر جمعرات سے وہ پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ کی ٹیم کا مقابلہ کرے گی۔
رپورٹ: طارق سعید، لاہور
ادارت: مقبول ملک