پاکستانی سپریم کورٹ کا پنجاب میں چودہ مئی کو الیکشن کا حکم
4 اپریل 2023پاکستانی سپریم کورٹ نےصوبہ پنجاب میں انتخابات ملتوی کرنے کے الیکشن کمیشن (ای سی پی) کے فیصلے کو 'غیر قانونی‘ قرار دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ پنجاب میں انتخابات چودہ مئی کوکرائے جائیں۔
اس حوالے سے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں از خود نوٹس کی سماعت کرنے والے تین رکنی بینچ نے اپنا فیصلہ منگل چار اپریل کے روز سنایا۔
عدالت نے خیبر پختونخوا میں نئے الیکشن کی تاریخ کے معاملے میں مناسب فورم پر دوبارہ آئینی درخواست دائر کیے جانے کی ہدایت بھی کی ۔ الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا میں بھی آٹھ اکتوبر کو ہی الیکشن کرانے کا حکم دے رکھا ہے تاہم سپریم کورٹ نے فی الحال اسے منسوخ نہیں کیا۔
الیکشن کمیشن نے وسائل کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخوا میں آٹھ اکتوبر کو انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ انتخابات وفاقی سطح پر حزب اختلاف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کے استعفوں کے بعد تیس اپریل کو کرائے جانا تھے۔
عدالت عظمیٰ نے کہا کہ انتخابات شفاف اور غیر جانبدارانہ ہونا چاہییں۔ اس متوقع فیصلے کا اعلان سیاسی جماعتوں کے قائدین، صحافیوں اور وکلاء کی موجودگی میں سپریم کورٹ کے کورٹ روم نمبر ایک میں سنایا گیا۔
پاکستان کے ایک مقامی ٹی وی چینل کے مطابق سپریم کورٹ نے کہا کہ قانون اور آئین الیکشن کمیشن کو انتخابات میں تاخیر کا اختیار نہیں دیتے۔
عدالت کے مطابق ای سی پی کے غیر قانونی فیصلے کی وجہ سے تیرہ دن ضائع ہوئے۔ عدالت کے مطابق امیدوار دس اپریل سے کاغذات نامزدگی جمع کرا سکیں گے۔ الیکشن کمیشن امیدواروں کی فہرست انیس اپریل کو جاری کرے گا اور انتخابی نشانات بیس اپریل تک جاری کیے جائیں گے۔
سپریم کورٹ نے پنجاب کی نگران حکومت، انسپکٹر جنرل پولیس اور چیف سیکرٹری کو ان انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کی مدد کرنے کی ہدایت کی اور ای سی پی کو ہدایت کی کہ اگر حکومت ایسا کرنے سے انکار کرے، تو عدالت کو آگاہ کیا جائے۔
عدالت نے وفاقی حکومت کو دس اپریل تک پنجاب میں انتخابات کے لیے 21 ارب روپے جاری کرنے، صوبے میں اضافی سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرنے اور انتخابات کے انعقاد کے لیے دیگر تمام ممکنہ سہولیات کو یقینی بنانے کا بھی حکم دیا۔ عدالت نے ای سی پی سے کہا کہ اس معاملے پر رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔ فنڈز کی عدم فراہمی کی صورت میں عدالت مناسب حکم جاری کرے گی۔
اس موقع پر عدالت عظمیٰ کی عمارت کے باہر اور مرکزی دروازے پر پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ سخت سکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔
ش ر⁄ م م (روئٹرز)