1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی صوبہ پنجاب کے وزیر داخلہ خود کش حملے میں ہلاک

عدنان اسحاق16 اگست 2015

پاکستان کے شہر اٹک میں ہونے والے ایک خود کش بم حملے میں آج اتوار سولہ اگست کے روز صوبہ پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ سمیت کم از کم نو افراد ہلاک ہو گئے۔ دھماکے کے بعد شجاع خانزادہ ملبے تلے دب گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/1GGFZ
تصویر: DGPR

مقامی پولیس کے مطابق اس خود کش حملے کے ساتھ ہی ان کے ڈیرے کی عمارت، جو ان کے سیاسی دفتر کے طور پر استعمال ہوتی تھی، کی چھت گر گئی تھی۔ بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ پنجاب کے وزیر داخلہ اپنے کئی ساتھیوں سمیت ملبے کے نیچے دب گئے تھے۔ ہنگامی امدادی کارکنوں نے بتایا تھا کہ صوبائی وزیر شدید زخمی تھے اور انہیں ملبے کیے نیچے سے نکالنے کی کوششیں کی جا رہی تھیں تاہم وہ اس دوران اپنے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ مزید یہ کہ اس واقعے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

راولپنڈی کے کمشنر زاہد سعید کے مطابق شجاع خانزادہ کو اس وقت نشانہ بنایا گیا، جب وہ ضلع اٹک کے گاؤں شادی خان میں اپنے ڈیرے پر ایک اجلاس میں شریک تھے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس حملے میں ہلاک ہونے والوں میں ڈی ایس پی حضرو شوکت شاہ بھی شامل ہیں۔ پولیس کے حوالے سے ملنے والی ابتدائی رپورٹوں کے مطابق اس بم دھماکے میں بہت زیادہ بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ ضلعی انفارمیشن افسر شہزاد نیاز نے بتایا کہ حملے کے وقت قریب بیس سے لے کر تیس تک افراد وہاں موجود تھے۔

Karte Pakistan Attock Englisch
تصویر: DW

پاکستانی وزیراعظم نواز شریف نے اس واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے جبکہ ملک کی دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے بھی مذمتی بیان سامنے آئے ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق شجاع خانزاہ کو ابھی حال ہی میں قتل کی دھمکیاں بھی موصول ہوئی تھی اور انہوں نے ان کا تذکرہ صوبائی انتظامیہ سے بھی کیا تھا۔ وہ ذاتی طور پر ایک سیاستدان کی حیثیت سے اور وزیر داخلہ کے طور پر بھی صوبے میں طالبان عسکریت پسندوں اور مذہبی شدت پسندی کے خاتمے کے لیے بہت فعال تھے۔

ابھی تک کسی بھی عسکریت پسند گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ پنجاب پولیس نے ابھی دو ہفتے قبل ہی ایک کارروائی کے دوران شدت پسند تنظیم لشکر جھنگوی کے سابق سربراہ ملک اسحاق کو اس کے دو بیٹوں اور کئی دیگر افراد سمیت ایک مسلح مقابلے میں ہلاک کر دیا تھا۔ اس آپریشن میں کل چودہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ حکام کے مطابق ملک اسحاق پولیس مقابلے میں ہلاک ہوا تھا جبکہ چند ذرائع ان ہلاکتوں کو ماورائے عدالت قتل بھی قرار دیتے ہیں۔