پاکستانی وزیراعظم کا دورہ چین، تعلقات مزید مضبوط بنانے پر بات چیت
17 مئی 2011پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا یہ چار روزہ دورہ ایک ایسے وقت میں شروع ہو رہا ہے، جب القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کی پاکستانی سر زمین پر ہلاکت کے بعد پاک امریکہ تعلقات میں تناؤ کی صورتحال ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ وزیراعظم گیلانی بیجنگ حکام سے اس موضوع پر تبادلہ خیال کریں گے اور مزید حمایت حاصل کرنے کی کوشش بھی کریں گے۔ سید یوسف رضا گیلانی اپنے دورے کے آغاز آج چین کے مشرقی شہر سوجو میں ایک ثقافتی فورم سے خطاب کے ساتھ کریں گے۔ بدھ کے روز وہ چینی صدر ہو جن تاؤ اور وزیراعظم وین جیاباؤ سے ملاقاتیں کرنے کے لیے بیجنگ روانہ ہو جائیں گے۔
اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد پاکستانی حکام پر شدید دباؤ تھا اور اسامہ کے خفیہ ٹھکانے کے بارے میں اسلام آباد حکام سے متواتر سوال کیے جا رہے تھے۔ اس موقع پر چین نے پاکستان کو اپنے غیر مشروط تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔ واضح رہےکہ یہ دورہ ایک ایسے موقع پر بھی ہو رہا ہے، جب دونوں ملکوں کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کے ساٹھ سال مکمل ہو رہے ہیں۔
امید کی جا رہی ہے کہ وزیراعظم گیلانی اپنے دورے کے دوران اس تناظر میں چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دونوں ممالک کے باہمی روابط کو مزید مضبوط بنانے کی بات کریں گے۔ گزشتہ ہفتے پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے بھی وزیراعظم گیلانی نے کہا تھا کہ اگر امریکہ نے دوبارہ 2 مئی جیسی کارروائی کی تو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔ بیجنگ حکام نے پاکستانی وزیراعظم کے اس بیان کو سراہا تھا۔
مغربی ممالک کی جانب سے سرمایہ کاری میں نمایاں کمی، پاکستان کی مسلسل مخدوش ہوتی ہوئی معیشت اور توانائی کے بحران کے بعد پاکستان چین سے اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔ گزشتہ ہفتے ہی پاکستان میں 330 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے والے ایک جوہری پلانٹ کا افتتاح ہوا تھا۔ یہ پاور پلانٹ چین کے تعاون سے ہی تیار کیا گیا ہے۔ بیجنگ حکومت نے اسلام آباد حکام کو بجلی کے بحران پر قابو پانے کے سلسلے میں مزید دو ایسے ہی پلانٹ تیار کرنے میں اپنی مدد کا یقین دلایا ہے۔
رپورٹ : عدنان اسحاق
ادارت : مقبول ملک