پاکستانی کرکٹ ٹیم دوسرا ٹیسٹ میچ بھی ہار گئی
2 دسمبر 2019آسٹریلیا کے خلاف پاکستانی کرکٹ ٹیم دوسری اننگز میں صرف 239 رنز بنا سکی۔ اس میچ میں پاکستانی ٹیم کی شکست کھيل کے تیسرے دن ہی واضح ہو گئی تھی جب اس کے پانچ کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ آؤٹ ہونے والوں میں دونوں ٹیسٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بابر اعظم بھی شامل تھے۔ ایڈیلیڈ کی پچ تیسرے دن سے ہی کسی حد تک اسپن لینا شروع ہو گئی تھی۔
آسٹریلیا کے اسپنر نیتھن لیون نے پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرایا۔ پاکستانی ٹیم دوسرا ٹیسٹ ایک اننگز اور اڑتالیس رنز سے ہاری۔ پاکستانی تیز بالرز اور بیٹسمین، کوئی بھی بڑا اثر چھوڑنے میں ناکام رہے۔
دو ٹیسٹ میچوں میں صرف بابر اعظم واحد کھلاڑی تھے جو ایک میچ میں سینچری اور دوسرے میں ستانوے رنز کی نماياں اننگز کھیل سکے۔ پاکستان کی جانب سے دوسرے قابل ذکر بیٹمسمین محمد رضوان قرار دیے جا سکتے ہیں جو پہلے ٹیسٹ میچ میں پچانوے اور دوسرے ٹیسٹ میچ میں پینتالیس رنز اسکور کر سکے۔ بیٹنگ میں سب سے حیران کن پرفارمنس یاسر شاہ کی رہی، جو ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں شاندار سینچری بنانے میں کامیاب رہے۔
آسٹریلیا کی جانب سے ڈیوڈ وارنر انتہائی شاندار پرفارمنس دکھانے میں کامیاب رہے۔ پہلے میچ میں سینچری تو دوسرے میچ میں 335 ناٹ آؤٹ کی بڑی اننگز کھیل کر وہ سب سے نمایاں کھلاڑی رہے۔ آسٹریلیا کی جانب سے مارنوس لابوشین دوسینچریاں بنانے میں کامیاب رہے۔
بظاہر پاکستانی بیٹنگ آسٹریلیا کے تیز بالروں کے سامنے کسی قابل قدر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکی۔ انفرادی اننگز ٹیم کے لیے کسی بھی طور پر مفید ثابت نہیں ہو سکیں۔ کرکٹ کے مبصرین کا سیریز سے قبل ہی خیال تھا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم پلاننگ کے علاوہ مناسب تربیت سے بھی محروم ہے۔
پاکستانی بیٹنگ کی طرح بالروں نے کوئی بڑی کارکردگی نہیں دکھائی۔ مبصرین کا خیال ہے کہ بالنگ کوچ وقار یونس نوجوان تیز بالروں کو آسٹریلوی سرزمین کے مطابق مناسب کوچنگ کرنے میں پوری طرح ناکام رہے ہیں۔
اس شکست کو پاکستان کرکٹ کے چیف کوچ اور سیلیکٹر مصباح الحق کے لیے شدید پریشانی کا باعث قرار دیا جا رہا ہے۔ مصباح الحق کو ذمہ داریاں سنبھالتے ہی آسٹریلوی دورے کے لیے ٹیم کا انتخاب کرنا تھا۔ نئے کپتان اظہر علی بھی مناسب انداز میں فرائض انجام دینے سے قاصر رہے۔
ع ح ⁄ ع س (روئٹرز)