جرمن مصنف ہانس زاخس نے پاکستان میں واقع ایک گاؤں کے بارے میں ’داس ڈورف دیر پُپن‘ یعنی ’گڑیاؤں کے گاؤں‘ کے عنوان سے ایک تِھرلر ناول لکھا ہے۔ زاخس دو عشرے قبل ’ٹھٹہ غلام کا دھِیروکا‘ گاؤں میں بطور رضاکار کام کرنے گئے تھے، جہاں مقامی خواتین ہاتھوں سے گڑیا بناتی ہیں۔ اس ناول سے ملنے والی آمدن کا بڑا حصہ وہ گاؤں کی ترقی کے لیے وقف کرنا چاہتے ہیں۔ دیکھیے عرفان آفتاب کی خصوصی رپورٹ