1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پسماندہ ممالک ترقی کی ذمہ داری قبول کریں، جرمن چانسلر

22 ستمبر 2010

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے پسماندہ ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی ترقی کے لئے وسیع تر ذمہ داری قبول کریں۔ انہوں نے یہ بات نیویارک میں ہزاریہ ترقیاتی اہداف پر جاری اقوام متحدہ کی سربراہی کانفرنس سے خطاب میں کہی۔

https://p.dw.com/p/PIkb
جرمن چانسلر انگیلا میرکلتصویر: AP

انگیلا میرکل نے اقوام متحدہ کی سربراہی کانفرنس کے دوسرے روز خطاب میں آزاد مارکیٹوں اور بہتر نظم و نسق پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، ’ترقیاتی امداد غیرمعینہ مدت تک جاری نہیں رہ سکتی۔‘

جرمن چانسلر نے ہزاریہ اہداف کے سلسلے میں اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لئے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا، ’اس کا مقصد یہ ہے کہ کم تر وسائل کو جس حد تک ہوسکے مؤثر طریقے سے استعمال کیا جائے۔ یہ کام بہتر نظم و نسق سے ہی ہو سکتا ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ملکوں کی حکومتوں کو اپنی ترقی کی ذمہ داری لینا ہوگی، ساتھ ہی محدود پیمانے کے کاروبار اور مارکیٹ اکانومی کے فروغ کے لئے وسیع تر کوششیں کرنا ہوں گی۔

میرکل نے امداد کے طالب ملکوں کے لیڈران کوخبردار کیا، ’پائیدار معاشی ترقی کے بغیر، ترقی پذیر ممالک کے لئے غربت سے نکلنے کا راستہ انتہائی دشوار ہوگا۔’

کینیڈا کے وزیر اعظم سٹیفن ہارپر نے بھی سالانہ بنیادوں پر خرچ کی جانے والی رقم کے تناظر میں ڈونرز اور اسے وصول کرنے والوں کے لئے احتساب کی ضرورت پر زور دیا۔

UN Milleniumsgipfel New York Angela Merkel Flash-Galerie
جرمن چانسلر ہزاریہ اہداف کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: picture-alliance/dpa

ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے کانفرنس سے خطاب میں سرمایہ دارانہ نظام کو دُنیا کی تمام خرابیوں کی جڑ قرار دیا۔ تاہم انہوں نے ہزاریہ ترقیاتی اہداف کا ذکر نہیں کیا، لیکن ’غیرجمہوری اور غیرمنصفانہ‘ ورلڈ آرڈر کے لئے بنیادی اصلاحات پر زور دیا۔ افریقی رہنماؤں نے اپنے خطے میں غربت کا شکار لاکھوں افراد کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لئے وسیع تر کوششوں پر زور دیا۔

زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے نے غربت اور بھوک کے خاتمے میں اپنے ملک کی ناکامی کے لئے ’غیرقانونی پابندیوں‘ کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

پیر کو اس کانفرنس کے پہلے روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا تھا کہ مناسب رفتار سے کام کیا جائے تو ہزاریہ ترقیاتی اہداف کا حصول تاحال ممکن ہے۔ انہوں نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ عالمی مالیاتی بحران کے باوجود ہزاریہ اہداف کے حصول کے لئے کوشش کرتے رہیں۔

اقوام متحدہ نے ان اہداف کو 2015ء تک حاصل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ تاہم فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے کہا ہے کہ اہداف کے حصول کے لئے نئے فنڈز تلاش کرنے ہوں گے۔

اقوام متحدہ کی اس تین روزہ کانفرنس میں ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے لئے مالی وسائل کی تلاش اور انہیں سیاسی تحریک دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق اس مقصد کے لئے آئندہ پانچ برس کے دوران 120 ڈالر درکار ہوں گے۔

اس کانفرنس میں 140ممالک کے سربراہان مملک و حکومت شریک ہیں۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں