پولیو کے مرض سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک’ پاکستان‘
24 اکتوبر 2014پاکستان دنیا بھر میں پولیوکے مرض سے سب سے زیادہ متا ثرہ ملک ہے۔ اس سال جب یہ دن منایا جارہا ہے تو پاکستان ایک سال میں پولیو کے سب سے زیادہ متاثرہ مریضوں کےاندراج کے حوالے سے اپنا ہی ایک دہائی قبل کا ریکارڈ توڑ چکا ہے۔
حکام کے مطابق اس سال ابھی تک ملک بھر میں پولیو سے متاثرہ دو سو بیس مریضوں کا اندراج کیا جاچکا ہے۔ اس سے قبل سال 2002 ء میں پولیو کے 199 متاثرہ مریضوں کا اندراج کیا گیا تھا۔ وزیرِ اعظم نواز شریف نے انسدادِ پولیو کے عالمی دن کے موقع پر کہا ہے کہ ملک سے پولیو کے خاتمے کے لئے‘‘ پولیو ایمرجنسی ’’نافذ کی گئی ہے۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کے لیے جامع حکمتِ عملی وضع کی گئی ہے اور جلد ہی پاکستان پولیو سے پاک ملک بن جائے گا۔
نواز شریف نے والدین سے اپیل کی کہ وہ پولیو کے مرض کے خاتمے کے لیے حکومتی کوششوں کا حصہ بنیں اور اپنے بچوں کو پولیو خطرے ضرور پلائیں۔ وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ ریگولیشنز سائرہ افضل تارڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کی بڑی وجوہات میں سکیورٹی کی خراب صورتحال اور شعور نہ ہونے کےسبب والدین کی جانب سے بچوں کوپولیو کے قطرے پلوانے سے انکار ہے۔
انہوں نے کہا، " پاکستان کا آپ دنیا کے کسی ملک سے موازنہ نہیں کر سکتے کیونکہ باقی دنیا میں لوگ حکومت کے خلاف ہیں یہاں جو ریاست مخالف عناصر ہیں وہ حکومت کے بھی خلاف ہیں اور انسداد پولیو کے بھی خلاف ہیں تو جتنی جانیں پاکستان کے پولیو ورکرز اور سکیورٹی آفیسرز نے دی ہیں وہ دنیا کہ کسی ملک نے نہیں دیں۔"
پاکستان کے قبائلی علاقوں اور کراچی ، پشاور سمیت مخلتف شہروں میں دسمبر 2012ء سے اب تک پولیو مہم میں شریک رضاکاروں اور ان کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں پر شدت پسندوں کے حملے میں 64 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔
پاکستان علماء کو نسل کے چیئر مین علامہ طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انسداد پولیو کی راہ میں مذہبی انتہا پسندی یا دہشت گردی ہی روکاوٹ نہیں بلکہ متعلقہ اداروں کی نااہلی بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا"پولیو کا معاملہ مذہبی بنیاد پر نہیں ہے۔ حکومت کے بعض اداروں، بعض عالمی این جی اوز کے اہلکاروں کی نا اہلی کی وجہ سے یہ ہو رہا ہے اور اس میں ایک وجہ دہشت گردی بھی ہے جو کہ کم ہے۔"
رواں برس کے آغاز میں عالمی ادارہ صحت نے پولیو کے مرض کے پھیلاؤ کی وجہ سے پاکستانیوں پر بیرون ملک سفر کے حوالے سے پابندیاں عائد کی تھیں جو اب بھی جاری ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے بیرون ملک سفر کرنیوالے پاکستانی شہریوں کے لئے انسداد پولیو کی ویکیسن پینے کو لازمی قرار دے رکھا ہے۔