چرنوبل سے مختلف واقعہ ہے: ہائیڈے ہیکو نیشی یاما
12 اپریل 2011جاپان کے حالیہ خوفناک زلزلے کے بعد سے فوکوشیما جوہری پاور پلانٹ سے تابکاری کے اخراج کا سلسلہ جاپان سمیت تمام دینا کے لیے گہری تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔ ایسے میں جاپانی حکام کی طرف سے تابکاری کے اخراج میں ہونے والے اضافے کے سبب بحران کے لیول کو پانچ سے بڑھا کر سات یعنی بلند ترین سطح پر کردینے کا اعلان کیا گیا ہے جو تاریخ کے ایک اور اہم واقعے کی یاد دلا رہا ہے۔
جاپان اب سرکاری طور پرفوکوشیما جوہری پاور پلانٹ سے تابکاری کے اخراج کے معاملے کی سنگینی کو کم کر کے پیش نہیں کرسکتا۔ زلزلے کے نتیجے میں فوکوشیما کے ایٹمی ری ایکٹر کے حادثے کو اب اتنا ہی سنگین قرار دیا جا رہا ہے جتنا کہ 1986ء کے چرنوبل کے واقعے کو قرار دیا گیا تھا۔ یعنی تابکاری کے اخراج سے پیدا ہونے والے خطرات کے بین الاقوامی ریٹنگ اسکیل کے مطابق ساتویں درجے تک پہنچ جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جاپانی حکام اب اس امر کو تسلیم کر چُکے ہیں کہ بڑے پیمانے پر ریڈیو ایکٹیو تابکاری فضا میں بُری طرح پھیل چُکی ہے۔ گزشتہ روز ہی ٹوکیو حکومت نے فوکوشیما کے ایٹمی پاور پلانٹ کے ارد گرد کے علاقے سے مقامی باشندوں کے مزید انخلاء کا اعلان کیا تھا۔ اُدھر زلزلے کے نتیجے میں فوکوشیما کے تباہ شدہ ری ایکٹر کے ملبے کو صاف کرنے کا کام زلزلے کے نئے جھٹکوں کے سبب مزید دشوار ہو گیا ہے۔ جاپان کی نیوکلئیر ریگولیٹری اتھارٹی کے ایک اعلیٰ اہلکار ہائیڈے ہیکو نیشی یاما اس بارے میں کہتے ہیں " 18 مارچ سے ابتک جمع کیے گئے ڈیٹا کی روشنی میں ہم نے اس جوہری بحران کا لیول پانچ سے بڑھا کرسات کردینے کا اعلان کیا ہے۔ لیکن اب بھی ریڈیو ایکٹیو تابکار ذرات کی مقدار چرنوبل کے مقابلے میں صرف 10 فیصد ہے۔ تاہم دونوں بحرانوں کے لیول کو برابر قرار دیا جا رہا ہے"۔
حالانکہ دھماکے سے اُڑ جانے والے ری ایکٹر کی تصاویر اور ویڈیو بحران کی سنگینی کا ثبوت دے رہی ہیں پھر بھی ہائیڈے ہیکو نیشی یاما اسے چرنوبل سے کہیں مختلف ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اُن کے بقول "فوکوشیما میں دھماکہ ہائڈروجن گیس کے اخراج ہونے کے نتیجے میں ہوا تھا۔ جس سے ایٹمی ری ایکٹر کی عمارت کی چھت اُڑ گئی تھی۔ ری ایکٹر کا اندرونی خول لیک ہونے کے باوجود اپنی اصلی شکل میں بغیر کسی نقصان کے محفوظ ہے۔ یہ چرنوبل سے کہیں مختلف واقعہ ہے"۔
اُدھر نیوکلیئر انڈسٹری کے امریکی ماہر مرے جینیکس نے بھی کہا ہے، 'یہ کسی طرح بھی اُس سطح کے قریب نہیں۔ چرنوبل کا حادثہ بہت خوفناک تھا۔ وہاں دھماکہ ہوا تھا اور اس پر قابو نہیں پایا جا سکا تھا۔‘
رپورٹ: کشور مصطفیٰ
ادارت: مقبول ملک