چوبیس گھنٹوں میں کراچی میں دو صحافیوں کا قتل
9 ستمبر 2015کراچی سے، جو پاکستان کا سب سے زیادہ آبادی والا شہر بھی ہے، بدھ نو ستمبر کے روز ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں میں پولیس کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ مرنے والے صحافیوں میں سے ایک معروف نجی ٹیلی وژن ادارے ’جیو‘ کا کارکن تھا جبکہ دوسرا ماضی میں اسی نشریاتی ادارے کے لیے کام کرتا رہا تھا۔
ان دو مسلح حملوں میں سے پہلا کراچی میں منگل کو رات گئے کیا گیا، جب نامعلوم حملہ آوروں نے پرائیویٹ سیٹلائٹ ٹی وی چینل جیو کی ایک وین پر فائرنگ شروع کر دی۔ اس واقعے میں اس وین کا ڈرائیور زخمی ہوا جبکہ ایک تکنیکی کارکن ہلاک ہو گیا۔
پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل فیروز شاہ کے مطابق دوسرا حملہ اسی شہر میں آج بدھ کی صبح کیا گیا، جس میں ایک موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم حملہ آوروں نے آفتاب عالم نامی ایک صحافی پر فائرنگ شروع کر دی۔ آفتاب عالم جیو ٹی وی کا ایک سابق کارکن تھا، جو حملے کے وقت اپنے گھر کے باہر موجود تھا۔ پہلے واقعے کی طرح اس قتل کے بعد بھی حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
کراچی پولیس کے ڈی آئی جی فیروز شاہ نے پریس کو بتایا کہ یہ واضح نہیں کہ آیا ان دونوں حملوں کا آپس میں کوئی تعلق ہے کیونکہ دونوں مقتول صحافی تھے اور ان کا آج کل یا ماضی میں تعلق جیو ٹی وی سے رہا تھا۔ پاکستان میں جیو ٹی وی پر ملکی فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی پر بہت متنازعہ ہو جانے والی تنقید کی وجہ سے ماضی میں پابندی بھی عائد رہی ہے۔