چین میں سگریٹ نوشی کے باعث اموات میں ’ڈرامائی اضافہ‘
7 جنوری 2011ماہرین کے مطابق چین میں تین سو ملین افراد سگریٹ نوشی کی لت میں مبتلا ہیں اور اگر سگریٹ نوشی کے خلاف مؤثر اقدامات نہ کیے گئے، تو چین میں تمباکو نوشی کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں میں ’ڈرامائی اضافہ‘ دیکھنے میں آ سکتا ہے۔
چینی اور غیرملکی ماہرین کی ایک مشترکہ رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ چین میں تمباکو کے استعمال سے جڑی بیماریوں کے باعث سن 2030ء میں مجموعی طور پر 3.5 ملین افراد موت کے منہ میں جا سکتے ہیں۔ سن 2005ء میں اس ملک میں تمباکو نوشی کے باعث بیماریوں کے نتیجے میں 1.2 ملین انسان ہلاک ہوئے تھے۔
’’تمباکو پر گرفت اور چین کا مستقبل ‘‘ نامی یہ طبی رپورٹ گزشتہ روز جاری کی گئی۔ اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چین یقینی طور پر رواں برس نو جنوری سے ملک بھر کے انڈور بارز میں سگریٹ نوشی پر پابندی کی ڈیڈلائن کو پورا نہیں کر پائے گا۔
تمباکو کی پیداوار اور کھپت کے لحاظ سے چین دنیا بھر میں پہلے نمبر پر آتا ہے۔ اس رپورٹ میں طبی ماہرین نے بیجنگ حکومت سے مطالبہ کیا ہےکہ وہ عالمی ادارہء صحت کے انسداد تمباکوکنوینشن FCTC کے مطابق چین میں تمباکو نوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے اقدامات کرے۔
رپورٹ کے مطابق تمباکو پر قدغن اور FCTC کی شرائط کی انجام دہی کے لحاظ سے چین دنیا کے دیگر ممالک سے بہت تیزی سے پیچھے رہ گیا ہے۔ اس رپورٹ کو چین کے سینٹر برائے انسداد امراض اور تدابیر کا تعاون حاصل تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین میں فی الحال انڈور عوامی جگہوں پر تمباکونوشی پر پابندی کے کوئی امکانات دکھائی نہیں دیتے اور عموماﹰ سگریٹ نوش افراد ریستورانوں اور دفتری عمارات میں بغیر کسی ہچکچاہٹ یا تامل کے سگریٹ جلاتے دکھائی دیتے ہیں۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: مقبول ملک