چین میں سیسے کے باعث آلودگی، سو سے زائد دیہاتی متاثر
27 مارچ 2011بیجنگ سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ مشرقی چین کے ایک علاقے میں پیش آیا جہاں متاثرہ افراد میں سیسے کی وجہ سے پھیلنے والے زہریلے اثرات کی موجودگی کی طبی تصدیق بھی کر دی گئی ہے۔
سرکاری خبر ایجنسی Xinhua نے صوبے Zhejiang میں صحت عامہ اور تحفط ماحول کے ذمہ دار حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ تائی ژو نامی شہر کے نواح میں تین دیہات میں رہنے والے افراد کے تفصیلی طبی معائنے کیے گئے۔ اس دوران قریب ایک سو چالیس افراد کے جسموں میں سیسے کی بہت اونچی شرح کی موجودگی ثابت ہو گئی۔
اس دھاتی آلودگی کی وجہ سے بیمار ہونے والوں میں درجنوں بچے بھی شامل ہیں۔ صوبائی محکمہ صحت کے ذرائع کے بقول ان دیہات کے رہنے والے جن پانچ سو سے زیادہ باشندوں کا میڈیکل چیک اپ کیا گیا ان میں سے کسی کو بھی علاج کے لیے ہسپتال داخل کرانے کی ضرورت پیش نہیں آئی۔
تیز رفتار اقتصادی ترقی کرنے والے چین میں صنعتی آلودگی کے باعث شہریوں کی صحت پر زہریلے اثرات کوئی نئی بات نہیں ہیں۔ چین دنیا میں آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا ملک ہے۔ ساتھ ہی چین پوری دنیا میں سیسے کی پیداوار اور اس کے استعمال کے حوالے سے بھی سب سے آگے ہے۔
چین میں عام شہریوں کی ملکیت میں گاڑیوں کی تعداد مسلسل زیادہ ہوتی جا رہی ہے۔ ان گاڑیوں کے لیے درکار lead-acid بیٹریوں کی تیاری میں ہر سال سیسے کی بہت بڑی مقدار استعمال کی جاتی ہے۔ اسی لیے چین میں سیسے کے انسانی صحت پر زہریلے اثرات کے نئے واقعات باقاعدگی سے دیکھنے میں آتے ہیں۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: شامل شمس