کیا چین نے روس سے اولمپکس ختم ہونے کا انتظار کرنے کو کہا تھا
3 مارچ 2022بعض خفیہ اطلاعات کے مطابق سینیئر چینی حکام نے فروری کے آغاز میں اپنے روسی ہم مناصب سے درخواست کی تھی کہ بیجنگ میں سرمائی اولمپکس کے اختتام تک یوکرین پر حملہ کرنے کے منصوبے کو موخر کر دیا جائے۔
اس بارے میں سب سے پہلی اطلاع معروف امریکی اخبار 'نیویارک ٹائمز' نے بائیڈن انتظامیہ اور بعض مغربی انٹیلیجنس رپورٹ سے واقف یورپی اہلکاروں کے حوالے سے دی تھی۔
انٹیلیجنس رپورٹ کی حقیقت کیا ہے؟
اس حوالے سے خفیہ رپورٹس میں اس بات کی جانب اشارہ کیا گیا کہ سینیئر چینی حکام یوکرین پر روسی حملے سے قبل ہی وہ اس حملے کے ارادے سے واقف تھے۔ نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ جن افراد نے اس طرح کے خفیہ معلومات کا جائزہ لیا انہوں نے اسے قابل اعتبار سمجھا۔
حکام نے بتایا کہ اس طرح کی رپورٹ کو اتحادیوں کے درمیان اس وجہ سے بھی پھیلایا گیا کیونکہ وہ ابھی تک اسی بات پر غور و فکر کر رہے تھے کہ آیا روس یوکرین پر حملہ کرے گا یا نہیں۔
حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ مختلف انٹیلیجنس سروسز کا ایسی معلومات پر رد عمل بھی مختلف تھا اور نتیجتاً سب کا قیاس بھی الگ الگ تھا۔ رپورٹ سے واقف ایک اہلکار نے تاہم یہ بھی کہا کہ یہ ضروری نہیں کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ نے بھی اس معاملے پر بات چیت کی ہو۔
اولمپکس کے دوران چین اور روس کے تعلقات میں کیا پیش رفت ہوئی؟
روسی صدر پوٹن اور شی جن پنگ کی ملاقات چار فروری کو بیجنگ اولمپکس کے افتتاح کے دوران ہوئی تھی۔ اس وقت دونوں ہی رہنماؤں نے مغرب کے خلاف مزید تعاون کرنے کا عہد کیا تھا اور اپنی شراکت داری کے حوالے سے پانچ ہزار سے بھی زیادہ الفاظ پر مشتمل جو دستاویزات جاری کی گئی تھیں، اس میں ''لا محدود'' شراکت داری کا عہد کیا گیا۔
گزشتہ ماہ اٹلانٹک کونسل کے ایک پروگرام میں، آسٹریلیا کے سابق وزیر اعظم کیون رڈ نے کہا تھا کہ ان طویل دستاویزات کے سرکاری چینی ترجمے میں نیٹو مخالف جذبات کو شامل کرنے کو نظر انداز کیا گیا اور روس نے اسی پہلو کو یوکرین پر حملہ کرنے کے جواز کے طور پر نمایاں پا یا۔
بیس فروری کو بیجنگ میں سرمائی اولمپکس کے اختتام کے محض چند دن بعد ہی روس نے 24 فروری کو یوکرین پر اپنی فوجی کارروائی کا آغاز کیا۔
واشنگٹن میں چینی سفارتخانے کے ترجمان لیو پینگیو نے مغربی ممالک کی ان خفیہ رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا: ''متعلقہ رپورٹس میں بیان کیے گئے دعوے بغیر کسی بنیاد کے قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں اور ان کا مقصد چین پر الزام تراشی کرنا اور اسے بدنام کرنا ہے۔''
ص ز/ ج ا (روئٹرز)