1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی خلائی اسٹیشن کے لیے خلاباز اگلے ہفتے روانہ ہوں گے

13 جون 2021

چین نے اپنے خلائی اسٹیشن کو رواں برس انتیس اپریل کو مدار میں پہنچایا تھا۔ اب اس میں خلائی تحقیق کے لیے خلا بازوں کو روانہ کیے جانے کا شیڈیول ترتیب دے دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3ukbN
China Start Rakete Typ Langer Marsch 7 Y3 mit Fracht Tianzhou-2
تصویر: AFP

چینی خلابازوں کو لے کر راکٹ اگلے ہفتے روانہ ہو گا۔ اس راکٹ کو اُڑان بھرنے کے لیے لانچنگ پیڈ پر کھڑا کر دیا گیا ہے۔ اس کے ذریعے تین خلابازوں کو قریب تین ماہ کے لیے مدار میں بھیجا جائے گا، جو وہاں اہم نوعیت کے امور سرانجام دیں گے۔

کامیابی سے مکمل ہونے کی صورت میں یہ چین کا سب سے طویل مشن ہو گا۔ تینوں خلاباز خلائی اسٹیشن میں پہنچنے کے بعد خلا میں چہل قدمی کے علاوہ داخلی تعمیری اور ضروری مرمت کے کام مکمل کریں گے۔ اس راکٹ کے ساتھ  خلا بازوں کو لے کر جانے والا ایک خلائی جہاز بھی منسلک ہے۔

چینی ’خلائی گاڑی‘ کامیابی سے مریخ پر اتر گئی

خلائی راکٹ لانگ مارچ

خلائی اسٹیشن کے لیے جو خلائی راکٹ لانچنگ پیڈ پر کھڑا کیا گیا ہے، اس کا نام لانگ مارچ ٹو ایف وائی ٹویلوو (Long March-2F Y12) ہے۔ اس کے ساتھ جس خلائی جہاز کو جوڑا  گیا ہے، اس کو شینژُو بارہ کا نام دیا گیا ہے۔ راکٹ روانہ کرنے کا مقام جنوب مغربی چین میں جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر ہے۔

China | Modell der Tiangong Space Station
چینی خلائی اسٹیشن تیانی کو خلا میں روانہ کرنے سے قبل عام لوگوں کو دکھایا گیا تھا تصویر: Tingshu Wang/REUTERS

چین کے خلائی انجینیئرنگ مرکز کے مطابق اس کا قوی امکان ہے کہ راکٹ اگلے بدھ، سولہ جون کو خلائی اسٹیشن کی جانب خلا بازوں کو لے کر روانہ ہو جائے گا۔ بیان کے مطابق حتمی تاریخ کا تعین کرنا ابھی باقی ہے۔

چینی خلائی اسٹیشن

چین کے خلائی اسٹیشن کو رواں برس انتیس اپریل کو ایک خصوصی راکٹ مدار میں چھوڑ  کر آیا تھا۔ یہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی طرز کا ہے لیکن کلی طور پر چین کی نگرانی میں ہے۔ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر امریکی، روسی اور یورپی خلا باز مشترکہ خلائی تحقیقی سرگرمیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

چینی خلائی راکٹ ’لانگ مارچ‘ کے ٹکڑے بحر ہند میں گر گئے

چینی خلائی اسٹیشن کا نام تیانی (Tianhe) ہے اور انگریزی میں اس کا مطلب 'ہیون لی ہارمنی‘ ہے۔ اس خلائی اسٹیشن کے لیے ایندھن، خوراک اور آلات گزشتہ ماہ منتقل کیا گیا تھا۔ یہ سامان اگلے ہفتے جانے والے خلابازوں کے استعمال کے لیے بھیجا گیا ہے۔

اس خلائی اسٹیشن کا وزن ستر ٹن ہے اور اس میں توسیع کی منصوبہ بندی بھی کی جا چکی ہے۔ قبل ازیں چینی خلابازوں کی ایک ٹیم تینتیس ایام خلا میں گزار چکی ہے اور یہ ایک اور خلائی اسٹیشن پر مقیم رہے۔ ان خلابازوں نے خلا سے مختلف یونیورسٹیوں کے طلبا کو بھی خلائی سائنس کے  بارے میں تعلیم دی تھی۔

چینی خلائی اسٹیشن کے لیے منصوبہ بندی

چینی خلائی ایجنسی اگلے برس تک تیانی خلائی اسٹیشن پر گیارہ مختلف مشن روانہ کرے گی۔ اس میں دو خلائی تجربہ گاہوں کی منتقلی ہے، جو خلائی اسٹیشن کے جوڑ دی جائیں گی۔

China | Modell der Tiangong Space Station
چینی خلائی اسٹیشن کا نام تیانی (Tianhe) ہے اور انگریزی میں اس کا مطلب 'ہیون لی ہارمنی‘ ہےتصویر: Tingshu Wang/REUTERS

اب تک دو خلائی مشن مکمل ہو چکے ہیں اور تیسرا روانگی کے لیے تیار ہے۔ تیسرے مشن میں جانے والے خلابازوں کی تربیت مارچ سے جاری ہے۔ اسی سال ستمبر میں سامان کی ایک اور کھیپ خلائی اسٹیشن تیانی پہنچائی جائے گی۔ اس سامان کی ترسیل کے کچھ ہی دنوں بعد پہلے سے موجود خلابازوں کی جگہ ایک اور ٹیم پہنچے گی اور یہ رواں برس کا پانچواں مشن ہو گا۔

چینی خلائی گاڑی چاند سے نمونے لے کر زمین پر واپس

اب تک گیارہ چینی خلا باز مدار کا سفر مکمل کر چکے ہیں اور ان تمام کا تعلق پیپلز لبریشن آرمی کے فضائی شعبے سے ہے۔ تیانی اسٹیشن پر اولین خلا بازوں کی ٹیم مردوں پر مشتمل ہے لیکن مستقبل میں خواتین بھی روانہ کی جائیں گی، جن کا تربیتی پروگرام جاری ہے۔

ع ح/ ع ا (اے پی)