1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستڈنمارک

ڈنمارک کی وزیراعظم ایک حملے میں زخمی

8 جون 2024

ڈنمارک کی وزیراعظم میٹے فریڈرکسین ایک حملے میں معمولی زخمی ہو گئی ہیں اور انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ انہیں گزشتہ شب کوپن ہیگن کے مرکز میں ایک شخص نے ضرب لگائی تھی۔

https://p.dw.com/p/4gocx
ڈنمارک کی وزیراعظم میٹے فریڈرکسین
ڈنمارک کی وزیراعظم میٹے فریڈرکسینتصویر: Jeremias Gonzalez/AP/picture alliance

ڈنمارک کی وزیراعظم میٹے فریڈرکسین پر جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب دارالحکومت کوپن ہیگن کے وسط میں ایک شخص نے حملہ کیا۔ ان کے دفتر کے مطابق فریڈرکسین اس حملے میں محفوظ رہی ہیں مگر انہیں شدید دھچکا پہنچا ہے۔ اسی تناظر میں وزیراعظم کی ہفتے کے روز کی تمام تر مصروفیات منسوخ کر دی گئی ہیں۔

عراقی وزیراعظم ڈرون قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے

’آپ کے گھر تک آن پہنچے ہیں‘، طالبان کا وزیراعظم کو پیغام

اس واقعے میں ملوث مشتبہ 39 سالہ شخص کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے اور اور ہفتے کی شام اسے کوپن ہیگن کی ایک ضلعی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

کوپن ہیگن کے مرکز میں کلٹورویٹ کے تاریخی چوک پر یہ واقعہ کیسے پیش آیا اور اس حملے کے محرکات کیا تھے، یہ ابھی  تک واضع نہیں۔ مقامی میڈیا کا تاہم کہنا ہے کہ 46 سالہ وزیراعظم اس واقعے کے بعد جائے وقوعہ سے خود ہی چل کر دور گئیں۔

اس واقعے کی متعدد یورپی ممالک نے شدید مذمت کی ہے۔ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اسٹولٹن برگ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ''میں ڈنمارک کی وزیراعظم اپنی دوست میٹے فریڈرکسین کے خلاف تشدد کے واقعے کا سن کر صدمے کا شکار ہوں۔ میں سیاسی رہنماؤں کے خلاف تشدد کی شدید مذمت کرتا ہوں۔‘‘

یورپی کمیشن کی سربراہ ارزولا فان ڈیر لائن نے بھی اس واقعے کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہتر یورپ کی جدوجہد کے تمام اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

یورو ویژن کے موقع پر ایک پولیس اہلکار ڈنمارک سے ملحق سویڈش شہر مالمو میں
پولیس کی جانب سے اس واقعے کی زیادہ تفصیل نہیں بتائی گئی ہےتصویر: Johan Nilsson/TT NYHETSBYRÅN/picture alliance

فرانسیسی صدر امانویل ماکروں نے اس واقعے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے میٹے فریڈکسین کی فوری صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔

فن لینڈ کی وزیراعظم پیتری اوپو نے بھی اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزاد معاشروں میں جمہوری اور منتخب رہنماؤں کے خلاف تشدد قبول نہیں ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ یہ واقعہ ایک ایسے موقع پر پیش آیا ہے جب ستائیس رکنی یورپی یونین کی پارلیمان کے انتخابات ہو رہے ہیں۔ جمعرات کے روز سے شروع ہونے والے ان انتخابات میں سات سو سے زائد پارلیمانی نشستوں پر ہزاروں امیدوار مقابلہ کر رہے ہیں، جب کہ ڈنمارک میں اتوار کے روز شہری ان  انتخابات کے لیے ووٹ ڈالیں گے۔

ع ت، ش ر (اے ایف پی، ڈی پی اے)