ڈھاکہ۔دہلی۔لاہور ریل لنک: پاکستان میں پیش رفت
13 ستمبر 2009اس منصوبے کی تجویز بھارتی ریلویز نے دو ہفتے قبل دی تھی، جس کے تحت ڈھاکہ۔لاہور۔دہلی کے درمیان ایک مشترکہ ٹرین سروس شروع کی جانی چاہئے۔ اس مجوزہ منصوبے میں کہا گیا ہے کہ ایسی ٹرین سروس پاکستان اور سارک کے دیگر ارکان کے مابین باہمی تجارت کے فروغ میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
پاکستانی وزارت ریلوے کے حکام کا کہنا ہے کہ ڈھاکہ۔دہلی۔لاہور ٹرین سروس ہر پہلو سے مناسب منصوبہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر اس سروس کا دائرہ کار اسلام آباد اور کراچی تک بڑھایا جا سکتا ہے۔
ماہرین کی جانب سے مرتب کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے کی ابتداء کنٹینر ٹرین سروس سے کی جا سکتی ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں مسافر ٹرینوں کو شامل کیا جا سکتا ہے۔ وزارت ریلوے نے پالیسی معاملات پر رائے کے لئے یہ رپورٹ وزارت خارجہ کو پیش کر دی ہے۔
ماہرین کے مطابق جنوبی ایشیا کا رُوٹ انتہائی اہم ہے اور اس کا انتظام چلانا بھی بہت آسان ہے۔ ان تینوں ممالک میں ریلوے ٹریکس ایک ہی نوعیت کے ہیں جبکہ آپریٹننگ سسٹمز میں بھی کوئی فرق نہیں، وجہ یہ ہے کہ اس خطے میں ریلوے کی بنیاد برطانوی دَور میں رکھی گئی تھی۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: افسر اعوان