پاکستان نے اپنی تاریخ سے کچھ نہیں سیکھا، مودی
26 جولائی 2024لداخ کے دور افتادہ علاقے میں کارگل کی جنگ کے خاتمے کے 25 برس مکمل ہونے کے حوالے سے ایک تقریب معنقد کی گئی، جس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی شرکت کی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے جنگ میں مارے گئے بھارتی فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دراس قصبے میں جنگ کی ایک یادگار پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وقت بدلتا ہے، موسم بدل جاتے ہیں لیکن ملک کے لیے اپنی جانیں دینے والوں کے نام ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔
سن 1999 میں کارگل کی جنگ کا آغاز تب ہوا تھا، جب پاکستانی حمایت یافتہ عسکریت پسند کارگل کے مقام پر بھارت کے زیر انتظام علاقے میں داخل ہو گئے تھے۔ اس کے بعد کئی ہفتوں تک جاری رہنے والے مسلح تنازعے میں طرفین کے کم از کم ایک ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ امریکہ اور دیگر ممالک کی جانب سے پاکستان پر شدید سفارتی دباؤ کے بعد پاکستان کو وہاں سے انخلا پر مجبور ہونا پڑا تھا۔
نریندر مودی نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت امن کے لیے کوششیں کر رہا ہے 'لیکن پاکستان نے بدلے میں اپنا ناقابل اعتماد چہرہ دکھایا۔ پاکستان نے اپنی تاریخ سے کچھ نہیں سیکھا‘۔
بھارتی وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا، ''آج جب میں اس جگہ کھڑا بول رہا ہوں جب دہشت کے آقاؤں کو میری آواز سیدھی سنائی دے رہی ہے، میں دہشت گردی کے سرپرستوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ ان کے ناپاک منصوبے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔‘‘
کارگل کی جنگ دونوں روایتی حریف ہمسایہ ممالک کے مابین لڑی جانے والی آخری بڑی جنگ تھی۔ بھارت کے مطابق کارگل کے تنازعے میں نئی دہلی کو پاکستان کے خلاف واضح فتح حاصل ہوئی تھی۔
امریکہ نے بھی اس تنازعے کے حل میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ واشنگٹن کی جانب سے شدید دباؤ کے بعد ہی پاکستان نے پسپائی اختیار کی تھی۔ امریکی حکام ان انٹیلی جنس رپورٹوں سے پریشان تھے جن میں کہا گیا تھا کہ اسلام آباد نے اپنے جوہری ہتھیاروں کا ایک حصہ جنگ کے قریبی مقامات پر تعینات کر رکھا ہے۔
اس کے بعد پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کو شدید دھچکا اس وقت لگا جب اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے ہی ملک کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے ان کے علم یا منظوری کے بغیر کارگل کے تنازعے کو ہوا دی تھی۔
اس کے چند ماہ بعد ہی مشرف نے ملکی تاریخ کی ایک اور عسکری بغاوت کے ذریعے نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔
’کشمیر ترقی کی راہ پر گامزن‘
مودی حکومت نے پانچ برس قبل آرٹیکل 370 ختم کر دیا تھا جس سے کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت بھی ختم کر دی گئی تھی۔
اپنے خطاب میں اس حوالے سے بات کرتے ہوئے مودی کا کہنا تھا، ''جموں و کشمیر آج نئے مستقبل کی بات کر رہا ہے۔ جموں و کشمیر کی پہچان جی ٹوئنٹی جیسی گلوبل سمٹ کی اہم بیٹھک کے میزبان کے طور پر ہو رہی ہے۔‘‘
نریندر مودی نے دعویٰ کیا کہ کشمیر اور لداخ اب امن اور ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔
ش ح/ م م (اے ایف پی، مقامی میڈیا)