کرپشن کے جرم میں سابق جنوبی کوریائی صدر کو 24 برس سزائے قید
6 اپریل 2018خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے جمعے کے دن سیول سے آمدہ رپورٹوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ 66 سالہ سابق صدر پارک گن ہے کو چوبیس برس قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
جنوبی کوریا کی سابق خاتون صدر گرفتار کر لی گئیں
سابق جنوبی کوریائی صدر کی گرفتاری کا امکان
جنوبی کوریا: صدر کے اختیارات منسوخ
سیول کی ضلعی عدالت نے کہا ہے کہ سابق فوجی آمر پارک چُن ہی کی بیٹی پارک گن ہے پر طاقت کے ناجائز استعمال، رشوت خوری اور خفیہ ریاستی رازوں کا افشا کرنے جیسے الزامات ثابت ہو گئے تھے۔ عدالت کا یہ فیصلہ ٹیلی وژن پر براہ راست نشر بھی کیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ عدالت نے پارک گن ہے کو کرپشن اسکینڈل میں ملوث ہونے پر سترہ ملین ڈالر کا جرمانہ ادا کرنے کا حکم بھی سنایا گیا ہے۔ یہ وہی اسکینڈل تھا، جس کے باعث اس خاتون سیاستدان کا مواخذہ کیا گیا تھا۔ اسی باعث ملک کی آئینی عدالت نے انہیں گزشتہ برس مارچ میں صدر کے عہدے سے الگ ہونے پر مجبور کر دیا تھا۔
استغاثہ نے پارک گن ہے پر اٹھارہ الزامات کے تحت فرد جرم عائد کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ انہیں کم ازکم تیس برس کی سزائے قید سنائی جائے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق عدالت نے جب یہ فیصلہ سنایا تو پارک گن ہے کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھیں۔ پارک خود کو بے قصور قرار دیتی ہیں جبکہ انہوں نے اس عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ بھی کر رکھا تھا۔
جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا، ’’انہوں (پارک گن ہے) نے اس طاقت کا غلط استعمال کیا، جو عوام نے انہیں سونپی تھی۔ جنوبی کوریا کی پہلی خاتون صدر پارک گن ہے پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا تھا کہ اُنہوں نے اپنی ایک قریبی دوست چوئی سُون سِیل کو ریاستی معاملات میں مداخلت کی اجازت اور سرکاری دستاویزات تک رسائی دی تھی۔
بتایا گیا ہے کہ پارک گن ہے کے پاس سات دن کا وقت ہے کہ وہ اس عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں۔ مقامی میڈیا کے مطابق پارک گن ہے کو سزا سنائے جانے کے بعد سیول میں ان کے درجنوں حامیوں نے مظاہرے بھی کیے۔ ستائیس سالہ ہان گیون ہیانگ نے اے ایف پی کو بتایا، ’’آج ملک میں قانون کی بالادستی کی ہلاکت ہو گئی ہے۔‘‘
ع ب / ش ح / ڈی پی اے