’کرکٹ اگر دھرم تو سچن بھگوان‘
21 فروری 2011’کرکٹ اگر دھرم ہے تو سچن ہمارا بھگوان ہے‘ یہ ہے نعرہ بھارتی عوام کا۔ 37 سالہ سچن تندولکر دنیائے کرکٹ کے وہ کھلاڑی ہیں، جنہوں نے اپنی کارکردگی کے نتیجے میں نہ صرف بھارتی عوام بلکہ کرکٹ سے لگاؤ رکھنے والے تمام افراد کے دل موہ رکھے ہیں۔
تندولکراس مرتبہ عالمی کپ میں آخری مرتبہ جلوہ افروز ہوں گے۔ تندولکر پاکستانی کھلاڑی جاوید میانداد کے بعد ایسے دوسرے کھلاڑی ہیں، جو چھ عالمی کپ مقابلوں میں شریک ہونے کا اعزاز حاصل کر رہے ہیں۔
تندولکر نے اس عالمی کپ سے قبل گزشتہ پانچ ورلڈ کپ مقابلوں میں کُل سینتیس میچوں میں شرکت کی ہے۔ چھتیس اننگز میں انہوں نے ستاون رنز کی اوسط سے اٹھارہ سو چوبیس رنز بنائے ہیں۔ عالمی کپ مقابلوں میں ان کا بہترین سکور 152 ہے۔ اس دوران ان کا سٹرائیک ریٹ 88.32 ہے اور انہوں نے چار سنچریاں اور تیرہ نصف سنچریاں سکور کی ہیں۔
سچن تندولکر نے سن 1992ء کے عالمی کپ میں پہلی مرتبہ شرکت کی تھی اور اس طرح سال رواں کا یہ عالمی مقابلہ ان کے کیریئر کا چھٹا عالمی مقابلہ ہے۔ اس موقع پر جاوید میانداد نے اپنا ریکارڈ برابر کرنے پر سچن تندولکر کو مبارکبادی پیغام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنے لمبے عرصے تک اتنی معیاری کرکٹ کھیلنے کے لیے انتہائی سخت محنت و لگن کی ضرورت ہوتی ہے۔ میانداد نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنے کھیل اور کیریئر کے حوالے سے کتنا سنجیدہ ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عدنان اسحاق