’تندولکر ایک اور ریکارڈ کے مالک بن گئے‘
19 دسمبر 2010سنچورین ٹیسٹ کے چوتھے دن سچن نے سٹین کی گیند کو ایکسٹرا کور میں کھیلتے ہوئے جیسے ہی ایک رن حاصل کیا تو دونوں بازو آسمان کی جانب بلند کرکے سکھ بھری سانس لی۔ سچن ٹیسٹ کرکٹ میں 50 سنچریاں بنانے والے پہلے کرکٹر بن گئے ہیں۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی ہر بین الاقوامی کرکٹ ٹیم کے خلاف سنچری بناچکے ہیں۔
سب سے زیادہ 11 آسٹریلوی بلے بازوں کے مقابلے پر، 9 بمقابلہ سری لنکا، سات انگلینڈ کے مقابلے میں، چھ جنوبی افریقہ، پانچ بنگلہ دیش، چار نیوزی لینڈ، تین تین ویسٹ انڈیز اور زمبابوے کے خلاف جبکہ سب سے کم دو روایتی حریف پاکستان کے خلاف۔ سنچورین کے میدان پر ہر رنگ و نسل کے تماشائیوں نے ریکارڈ ساز کھلاڑی کو نئے اعزاز کی دل کھول کر مبارکباد دی۔
24 اپریل 1973ء کو ممبئی میں پیدا ہونے والے سچن رمیش تندولکر کو لٹل ماسٹر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے اس کی واحد وجہ ان کا پانچ فٹ پانچ انچ کا قد ہوسکتا ہے۔ 37 سالہ تندولکر جب 16 برس کے تھے تو انہوں نے عالمی سطح پر کرکٹ کے میدانوں میں بھارت کی نمائندگی کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔ یہ بات ہے 15 نومبر 1989ء کی جب انہیں پاکستان کے خلاف کراچی کے میدان میں ٹیسٹ کھیلنے کا موقع دیا گیا تھا۔
کرکٹ پنڈت سادہ الفاظ میں سچن کی تعریف یوں کرتے ہیں کہ وہ مکمل ترین بیٹسمین اور سب سے زیادہ چاہا جانے والا بھارتی کھلاڑی ہے۔ ٹیسٹ کیریئر میں وہ اب تک 174 مقابلوں میں 14 ہزار سے زائد رنز سمیٹ چکے ہیں۔ 442 ایک روزہ میچز میں ان کے بنائے گئے رنز کا حساب 18 ہزار کے قریب پہنچنے کو ہے جبکہ 44 ٹوئنٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں تندولکر نے 1516 رنز بٹورے ہیں۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : ندیم گِل