کرکٹ ایشیا کپ: بھارتی ٹیم پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی
24 مارچ 2023بھارتی خبر رساں اداروں اور میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کرکٹ ٹورنامنٹ 'ایشیا کپ 2023' کے پاکستان میں منعقد ہونے کا زیادہ امکان ہے، تاہم بھارت پاکستان کا دورہ نہیں کرے گا اور اپنے میچز کسی غیر جانبدار مقام پر کھیلے گا۔
پاکستان اور بھارت کے مابین کرکٹ تعلقات ایک بار پھر کشیدہ
بھارتی کرکٹ کنڑول بورڈ (بی سی سی آئی) اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اس حوالے سے ایک سمجھوتے کے لیے تیزی سے کام کر رہے ہیں، جس کے تحت دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف ٹورنامنٹ کے میچ پاکستان سے باہر کھیل سکتی ہیں۔
پاکستان بمقابلہ بھارت: نئی انتہاؤں کو چھوتی پیچیدہ رقابت
اطلاعات کے مطابق زیادہ امکان اس بات کا ہے کہ بھارت ٹورنامنٹ کے اپنے میچ انگلینڈ، عمان، سری لنکا یا پھر متحدہ عرب امارات میں کھیل سکتا ہے۔
پاک بھارت میچ ’ہیرو سازی‘ کی ایک اور کوشش
ایک بھارتی نیوز ایجنسی نے بورڈ کے ایک سینیئر اہلکار کے حوالے سے لکھا کہ دونوں ملکوں کے، ''بورڈز کے درمیان کچھ دن پہلے ایک میٹنگ ہوئی تھی، جس میں ٹورنامنٹ کو پاکستان میں منعقد کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا، تاہم بھارت اپنے میچز کسی غیر جانبدار مقام پر کھیلے گا اور پاکستان کا سفر نہیں کرے گا۔''
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، پاکستان اور بھارت کا ٹاکرا پھر گروپ اسٹیج میں
اس کے مطابق ''وہ مقامات جہاں بھارت اپنے میچ کھیل سکتا ہے، وہ عمان، متحدہ عرب امارات، انگلینڈ، سری لنکا اور بنگلہ دیش ہو سکتے ہیں۔ تاہم اس پر ابھی فیصلہ ہونا باقی ہے۔'' ذرائع کے مطابق ٹورنامنٹ کے دوران کسی بھی مقام پر بھارت اور پاکستان کے درمیان بھی کم سے دو میچ ہونے کا امکان ہے۔
ایشیا کپ کے حوالے سے تناؤ
واضح رہے کہ گزشتہ اکتوبر میں بھارتی کرکرٹ بورڈ کے سکریٹری جے شاہ نے کہا تھا کہ وہ ایشیا کپ ایک غیر جانبدار مقام پر کھیلنے کو ترجیح دیں گے، جبکہ انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کے ایک فیصلے کے تحت یہ بات پہلے سے ہی طے تھی کہ 2023 کا ایشیا کپ پاکستان میں کھیلا جائے گا۔
ان کے اس متنازعہ بیان سے کرکٹ کی دنیا میں ہلچل پیدا ہو گئی تھی اور پاکستان نے متنبہ کیا تھا کہ اگر بھارت ایشیا کپ ٹورنامنٹ کے لیے ان کے ملک کا سفر نہیں کرتا ہے، تو پھر وہ بھارت میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کا بائیکاٹ کرنے پر غور کرے گا۔
واضح رہے کہ اسی برس کرکٹ کے 13ویں ورلڈ کپ کی میزبانی بھارت کرنے والا ہے، جو اکتوبر اور نومبر کے درمیان کھیلا جائے گا۔
اس تنازعے کے بعد سے ہی دونوں ملکوں کے کرکٹ بورڈز کے درمیان بات چیت چل رہی ہے کہ اس مسئلے کو کسی طرح سلجھا لیا جائے۔
حالانکہ ابھی بورڈز کے حکام نے حتمی طور پر یہ اعلان نہیں کیا ہے، تاہم کہا جا رہا ہے کہ ٹورنامنٹ پاکستان میں ہی ہو گا، البتہ بھارت پاکستان نہیں جائے گا۔
ابھی یہ بھی واضح نہیں کہ آیا اس فیصلے کے تناظر میں ورلڈ کپ کے حوالے سے پاکستان کا رخ کیا ہو گا اور آیا وہ بھارت کا دورہ کرے گا یہ پھر وہ بھی عالمی کپ کے اپنے میچز بھارت کے باہر کسی غیر جانبدار مقام پر کھیلے گا۔
ایشیا کپ کا شیڈول
ایشیا کپ رواں برس ستمبر کے پہلے حصے میں 50 اوور کے فارمیٹ میں کھیلا جائے گا۔ اس میں بھارت اور پاکستان کو ایک ساتھ کوالیفائر گروپ میں رکھا گیا ہے، جبکہ دوسرے گروپ میں سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان جیسے ممالک شامل ہیں۔
اس ٹورنامنٹ کے تحت 13 دنوں کے دوران کل 13 میچز کھیلے جائیں گے۔ ہر گروپ سے سر فہرست دو ٹیمیں سپر 4 میں جاتی ہیں، اورسر فہرست دو ٹیمیں فائنل میں مدمقابل ہوتی ہیں۔
بھارت عالمی مقابلوں میں پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلتا رہا ہے، تاہم سن 2008 کے ایشیا کپ کے بعد سے اس کی ٹیم نے پڑوسی ملک کا سفر نہیں کیا ہے۔ البتہ پاکستان نے آخری بار سن 2012 میں چھ میچوں کی دو طرفہ سیریز کے لیے بھارت کا سفر کیا تھا۔