کسی بھی خطرے سے اپنی سرحدوں کی حفاظت کر سکتے ہیں، مودی
15 اگست 2017بھارت آج اپنا 70واں یوم آزادی منا رہا ہے۔ اس موقع پر نئی دہلی کے لال قلعے میں منعقد کی جانے والی ایک خصوصی تقریب کے دوران وہاں موجود ہزاروں افراد سے خطاب میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا تھا، ’’سکیورٹی ہماری اولین ترجیح ہے‘‘۔ ہندو قوم پرست رہنما نریندر مودی کے مطابق، ’’بھلے وہ سمندر ہو یا سرحدیں، سائبر ہو یا خلا ۔۔۔ ہر ایک دائرے میں بھارت صلاحیت کا حامل ہے اور ہم اس حد تک مضبوط ہیں کہ ہم ان پر غلبہ حاصل کر سکیں جو ہمارے ملک کے خلاف کچھ کرتے ہیں۔‘‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روایتی راجھستانی لباس میں ملبوس اور اونچے شملے والی پگڑی پہنے مودی کا لہجہ تاہم اس بار گزشتہ تین برسوں کے دوران ہونے والی ان تقریبات کے مقابلے میں نرم تھا اور انہوں نے ان اہداف کا نام نہیں لیا جنہیں وہ یہ انتباہ کر رہے تھے۔
نریندر مودی کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب بھارت اور چین کے درمیان ہمالیہ کے خطے میں اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل علاقے ڈوکلام پر شروع ہونے والا سرحدی تنازعہ تیسرے ماہ میں داخل ہو گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ڈوکلام کے مقام پر اطراف کے سینکڑوں فوجی ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں۔
دونوں ہمسایہ اور طاقتور ممالک تنازعے کی ایک طویل تاریخ رکھتے ہیں اور دونوں بھارتی ریاست اروناچل پردیش کے معاملے پر 1962ء میں ایک جنگ بھی لڑ چکے ہیں۔ چینی ریاستی میڈیا متعدد مرتبہ یہ باور کرا چکا ہے کہ ڈوکلام کا تنازعہ شدت بھی اختیار کر سکتا ہے۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے لال قلعہ میں منعقد کی جانے والی تقریب سے خطاب کے دوران نریندر مودی نے عوام سے درخواست کی کہ وہ بھارت کو خوشحال اور متحد بنانے میں ان کی مدد کریں۔ مودی نے بدعنوانی کو جڑ سے ختم کرنے کا وعدہ بھی کیا۔ ایک گھنٹہ طویل اپنی اس تقریر میں انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کا قیام ناخوشگوار حالات میں ہوا تھا تاہم اب ملک کو اعتماد کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا۔ مودی نے اس دوران حالیہ دنوں میں اٹھائے جانے والے حکومتی اقدامات کو سراہا، جن میں ٹیکس نظام میں اصلاحات اور بڑے کرنسی نوٹوں کا خاتمہ بھی شامل ہے۔