1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمیر میں جھڑپیں، دو بھارتی فوجی اور پانچ مشتبہ جنگجو ہلاک

امتیاز احمد13 فروری 2016

بھارتی زیر کنٹرول کشمیر میں سرکاری فوج اور مشتبہ باغیوں کے مابین ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں کم از کم دو بھارتی فوجی ہلاک جبکہ پانچ مشتبہ عسکریت پسندوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

https://p.dw.com/p/1Hus3
An der Grenze zwischen Indien und Bangladesch
تصویر: Str/AFP/Getty Images

بھارتی فوجی حکام کے مطابق تازہ جھڑپوں کا یہ واقعہ پاکستانی سرحد کے قریب پیش آیا ہے جبکہ دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں سرحدی گاؤں مرساری میں مجموعی طور پر سات ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ دفاعی ترجمان این این جوشی کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ گاؤں مرکزی مقام سری نگر سے ایک سو تیس کلومیٹر شمال مغرب میں واقع ہے۔

بتایا گیا ہے کہ دو طرفہ فائرنگ کا آغاز جمعے کے روز شروع ہوا تھا اور یہ لڑائی تقریباﹰ سولہ گھنٹے جاری رہی۔ فوجی ترجمان کے مطابق انہیں ایسی اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ ایک گھر میں مشتبہ عسکریت پسند پناہ لیے ہوئے ہیں، جس کے بعد سرکاری فورسز نے اس گھر کا محاصرہ کر لیا تھا۔

جوشی کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’مجموعی طور پر آپریشن میں پانچ عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔‘‘ تاہم ان فوجی دعوؤں کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں ہو پائی ہے۔ اس سے قبل ایک دوسرے فوجی ترجمان ایس ڈی گوشوامی نے کہا تھا کہ ان کے دو فوجی اہلکار مارے گئے ہیں۔ مقامی پولیس کی اطلاعات کے مطابق دو دیگر فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں، جنہیں ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ بھارت مسلسل پاکستان پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ باغیوں کو مسلح کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں تربیت دے کر بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں داخل کرتا رہتا ہے۔ اسلام آباد حکومت اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہتی ہے کہ وہ کشمیریوں کی جدوجہد کی سفارتی اور اخلاقی حمایت کرتی ہے تاکہ انہیں اپنی شناخت کا حق حاصل ہو سکے اور یہ کہ پاکستان مستقبل میں بھی سفارتی سطح پر ایسا کرتا رہے گا۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں متعدد باغی گروپ سرگرم ہیں اور وہ گاہے گاہے مختلف مقامات پر تعینات بھارتی فوجیوں پر حملے کرتے رہتے ہیں۔ ان گروہوں کا مطالبہ ہے کہ انہیں زیادہ خود مختاری یا پھر بھارت سے آزادی چاہیے۔ کشمیر میں متعین بھارتی فوجیوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ اب تک ان مسلح کارروائیوں اور کشمیریوں کی سیاسی ہڑتالوں اور مظاہروں کے دوران ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر عام شہری شامل ہیں۔