کملا ہیرس کی ملکی اور عالمی امور پر پالیسیاں کیا ہوں گی؟
30 اگست 2024امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس نے جمعرات کے روز اپنی صدارتی مہم کے پہلے بڑے ٹیلیویژن انٹرویو کے دوران اپنی پالیسیوں اور موقف کا دفاع کیا۔ ہیرس نے انٹرویو کے دوران غیر قانونی نقل مکانی، معیشت اور غزہ کے تنازعات سمیت متعدد موضوعات پر کھل کر بات کی۔
امریکی میڈيا ادارے سی این این کے ساتھ ہونے والے اس انٹرویو کے دوران کملا ہیرس کے نائب صدارتی امیدوار ٹم والز بھی موجود تھے، جو ریاست مینیسوٹا کے گورنر ہیں۔
صدارتی امیدواری: نامزدگی قبول کرنے پر کملا ہیرس نے کیا کہا؟
ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے کہا کہ میکسیکو کی سرحد پر غیر قانونی نقل مکانی جیسے مسائل پر ان کا موقف وقت کی تبدیلیوں کے ساتھ تیار ہوا ہے۔
انہوں نے کہا، "میرے خیال میں میری پالیسی کے نقطہ نظر اور فیصلوں کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ میری اقدار میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔"
ہیرس نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ صدر منتخب ہوتی ہیں، تو اپنی کابینہ میں خدمات انجام دینے کے لیے ایک ریپبلکن رہنما کو بھی شامل کریں گی۔
ٹرمپ پر تنقید
امریکی تاریخ کی پہلی خاتون اور سیاہ فام جنوب ایشیائی نائب صدر نے انٹرویو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ پر اپنے خلاف نسلی شناخت پر سوال اٹھانے کے حوالے سے شدید نکتہ چینی کی اور کہا کہ یہ سب "وہی پرانی، تھکی ہوئی چیزیں دہرانے" کے مترادف ہے۔
ٹرمپ اور کملا ہیرس کی ہیکنگ میں 'ایران ملوث' ہے، امریکہ
انہوں نے کہا، "افسوس کی بات ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران، ہمارے پاس سابق صدر میں سے کوئی ایسا شخص بھی ہے، جو واقعی ایک ایسے ایجنڈے اور ماحول کو آگے بڑھا رہا ہے جو ہمارے بطور امریکی ہونے کے کردار اور طاقت کو کم کرنے کے بارے میں ہے۔ یہ واقعی ہماری قوم کو تقسیم کرنا ہے۔ اور مجھے لگتا ہے کہ لوگ اس پر سبق سکھانے کے لیے تیار ہیں۔"
معیشت اور امیگریشن پر بات
یہ انٹرویو ایسے وقت ہوا ہے، جب متعدد رائے شماریوں سے یہ پتہ چلا ہے کہ ہیرس اور ٹرمپ کئی معرکہ خیز ریاستوں میں ایک دوسرے کے تقریبا برابر چل رہے ہیں۔
ہیرس نے اپنی توجہ معیشت کو مضبوط کرنے اور زندگی کی لاگت کو کم کرنے جیسے مسئلے سے نمٹنے پر زور دیا۔
انہوں نے کم عمر کے بچے والے خاندانوں کو ٹیکس میں کمی کرنے کے اپنے وعدے کو دہرایا تاکہ ان بچوں کی اچھی طرح سے پرورش میں مدد کی جا سکے۔
ہیرس نے تسلیم کیا کہ بے قاعدہ امیگریشن ایک بڑا مسئلہ ہے اور عہد کیا کہ جو لوگ غیر قانونی طور پر امریکہ-میکسیکو کی سرحد عبور کرتے ہیں وہ اس کے نتائج بھگتیں گے۔
بائیڈن امریکی صدارتی امیدواری سے آخر دستبردار کیوں ہوئے؟
انہوں نے کہا، "میرا خیال ہے کہ اس کے نتائج مرتب ہونے ہی چاہیں۔ ہمارے پاس ایسے قوانین بھی ہیں جن پر عمل کرنا ہے اور غیر قانونی طور پر ہماری سرحد عبور کرنے والے لوگوں سے نمٹنا بھی ہے ۔۔۔۔۔ اور بطور صدر میں آگے بڑھتے ہوئے قوانین کو نافذ کروں گی۔"
مشرق وسطیٰ کے تنازع پر کملا ہیرس نے کیا کہا؟
جب بات خارجہ پالیسی کی آئی تو کملا ہیرس نے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ "بہت سارے بے گناہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں" کہا کہ "غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی ضرورت ہے۔"
امریکہ: کملا ہیرس کے نائب صدارتی امیدوار ٹم والز کون ہیں؟
تاہم، انہوں نے اسرائیل کی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ وہ غزہ میں مقامی عسکریت پسند گروپ حماس کے خلاف فوجی مہم کے لیے اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے سے متعلق امریکی صدر جو بائیڈن کی پالیسی کو تبدیل نہیں کریں گی۔
انہوں نے کہا، "اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے ۔۔۔۔۔ اور یہ وہ کیسے حاصل کرتا ہے، اس سے فرق پڑتا ہے۔ اب تک بہت سارے بے گناہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں، اور ہمیں ایک معاہدہ کرنا ہے۔"
واشنگٹن میں ڈی ڈبلیو کے بیورو چیف انس پوہل کا کہنا ہے کہ کملا ہیریس کو اس انٹرویو سے کوئی بہت زیادہ سیاسی فائدہ حاصل نہیں ہوا۔
پوہل نے کہا، "مجموعی طور پر انہوں نے اس سے کچھ خاص طور پر حاصل نہیں کیا، لیکن انہوں نے کچھ کھویا بھی نہیں۔ ماضی میں انٹرویو کے ساتھ ان کی ایک خراب تاریخ رہی ہے، جسے دیکھتے ہوئے، اسے ایک کامیابی کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔"
پوہل نے مزید کہا، "تاہم اب سب کی نظریں 10 ستمبر کے دن ان کی ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی غیر معمولی مباحثے پر ہوں گی، جو سی این این پر ہو گا۔ انٹرویو کے مقابلے میں نمایاں طور پر اس بحث سے زیادہ اثر پڑے گا۔"
ص ز/ ج ا (اے پی، روئٹرز)