کورونا وائرس کے سبب نصف سے زائد جرمن اداروں کا کاروبار متاثر
12 مارچ 2020میونخ کے ادارہ برائے اقتصادی تحقیق (Ifo) کا شمار جرمنی کے معروف ترین ریسرچ اداروں میں ہوتا ہے۔ اس ادارے کی طرف سے حال ہی میں کرائے گئے ایک ملک گیر سروے کے نتائج کے مطابق جرمنی کے نصف سے زائد پیداواری اور کاروباری اداروں کو اس وقت کورونا وائرس کی وبا کے منفی اثرات کا سامنا ہے۔
انسٹیٹیوٹ فار اکنامک ریسرچ کے مطابق یوں تو اب تک دنیا کے تقریباﹰ 115 ممالک میں پھیل جانے والے کورونا وائرس نے جرمن معیشت کے بھی تقریباﹰ سبھی شعبوں کو متاثر کیا ہے، تاہم سب سے زیادہ منفی اثرات کا سامنا سیاحت اور ہوٹلنگ یا میزبانی کے کاروباری شعبوں کو کرنا پڑ رہا ہے۔
کساد بازاری کا خطرہ
جرمنی یورپ کی سب سے بڑی معیشت ہے اور جب سے اس ملک میں کورونا وائرس اور اس کی وجہ سے لگنے والی بیماری کووِڈ انیس کے واقعات سامنا آنا شروع ہوئے ہیں، یہ خدشات بھی زیادہ ہو گئے ہیں کہ جرمنی کو اس وجہ سے اقتصادی کساد بازاری کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ جرمن معیشت زیادہ تر اپنی برآمدات پر انحصار کرتی ہے اور اس کی پیداوار دیگر ممالک سے پرزوں اور خام مادوں کی درآمد پر بھی انحصار کرتی ہے اور کئی ممالک کے لیے جرمنی سے درآمدات بھی انتہائی اہم ہیں۔ ایسے میں جرمن صنعتی اداروں کی کارکردگی میں کوئی بھی بڑا خلل بہت سے ممالک میں طلب اور رسد کے ایک طویل اور پیچیدہ سلسلے کو مفلوج کر سکتا ہے۔
56 فیصد جرمن ادارے متاثر
میونخ کے ادارے Ifo کے مطابق اس نے اپنے سروے کے دوران ملک بھر میں 3,400 صنعتی اور پیداواری اداروں کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا۔ اس دوران پتا یہ چلا کہ ان میں سے 56 فیصد اداروں کو کورونا وائرس کے سبب واضح حد تک منفی اثرات کا سامنا ہے۔ اسی طرح تجارتی شعبے کے تقریباﹰ دو تہائی اداروں نے بھی اپنے کاروبار کے واضح طور پر متاثر ہونے کی تصدیق کی۔
صنعتی ساز وسامان تیار کرنے والے جرمن شعبے میں تو متاثرہ اداروں کی شرح 63 فیصد بنتی ہے۔ اکثر اداروں کا کہنا تھا کہ ان کو ملنے والے بہت سے آرڈر منسوخ یا ملتوی کیے جا چکے ہیں جبکہ بہت سے اداروں نے اپنے لیے منفی کاروباری اثرات کی وجہ پرزوں یا خام مادوں کے حصول میں مشکلات کو قرار دیا۔
سیاحت اور ہوٹلنگ سب سے زیادہ متاثر
پیشہ وارانہ خدمات کے شعبے میں تقریباﹰ نصف جرمن اداروں کا کہنا یہ تھا کہ ان کی خدمات کی طلب میں شدید کمی ہوئی ہے۔ اس کی ایک وجہ جرمنی میں پہلے سے طے کردہ بہت سی بڑی بین الاقوامی کانفرنسوں اور عالمی تجارتی میلوں کا منسوخ کیا جانا بھی تھی۔
سیاحتی شعبے کے 96 فیصد جرمن اداروں نے تصدیق کی کہ کووِڈ انیس کے باعث ان کا کاروبار متاثر ہوا ہے جبکہ ہوٹلنگ یا میزبانی کے شعبے میں 79 فیصد اداروں نے بتایا کہ انہیں کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے شدید منفی اثرات کا سامنا ہے۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی تازہ صورت حال
جرمنی میں جمعرات 12 مارچ کی دوپہر تک کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 1,567 ہو چکی تھی۔ آج جمعرات کو صوبے باڈن ورٹمبرگ میں ایک شہری کی موت کے بعد اب یورپی یونین کے اس سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں کووِڈ انیس کی وجہ سے انسانی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر چار ہو گئی ہے۔
جرمنی میں طبی ماہرین کا خیال ہے کہ کورونا وائرس کی یہ وبا مجموعی طور پر آئندہ ہفتوں اور مہینوں میں ملک کی 83 ملین کی آبادی میں سے 60 فیصد سے لے کر 70 فیصد تک باشندوں کو متاثر کر سکتی ہے۔
م م / ش ح (روئٹرز، ڈی پی اے)